رابطے،جلسہ منسوخ،عمران خان کیلئے خطرہ ٹل گیا؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)ترنول جلسہ منسوخ ہونے کے بعد تحریک انصاف میں اختلافات بدتریج بڑھتے نظر آرہے ہیں ۔ایک دھڑا جو یہ کہتا ہے کہ انتشار کے پیش نظر جلسہ منسوخ کیا گیا جبکہ ایک دھڑا یہ کہتا ہے کہ جلسہ کسی صورت منسوخ نہیں کیا جانا چاہئے تھا۔اور ایسا ہی خیال بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان بھی رکھتی ہیں ۔علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہمیں یہ بتایا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے جلسہ منسوخ کرنے پر اُنہیں مجبور کیا کہ باہر انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے اور اِس وجہ سے بانی پی ٹی آئی نے جلسہ منسوخ کیا۔
پروگرام’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ اب علیمہ خان کا تو یہ دعویٰ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جلسہ منسوخ کرنے پر مجبور کیا گیا ۔اب یہ بات حقیقت ہے کہ نو مئی کے بعد پی ٹی آئی بیک فٹ پر ہے ۔اور بانی پی ٹی آئی بھی اِس حوالے سے محتاط ہیں اور جب اُن سے یہ کہا گیا ہوگا کہ باہر انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے تو اُنہوں نے کسی اور مشکل سے بچنے کیلئے یہ جلسہ منسوخ کیا۔لیکن سوال یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی تو جیل میں ہے ایسے میں جلسہ کرنا اور معاملات کو کنٹرول میں رکھنا تو پی ٹی آئی کی قیادت کی ذمہ داری ہے ۔اب تصادم کے ڈر سے پی ٹی آئی رہنماؤں کا جلسہ منسوخ کرنے کا جواز سمجھ سے بالاتر لگتا ہے ۔اور پی ٹی آئی کے اندر سے بھی یہی آوازیں اُٹھ رہی ہیں کہ جلسہ منسوخ کرنے کا جواز نہیں تھا۔اور یہی وجہ ہے کہ علیمہ خان نے یہ سوال اُٹھایا کہ کسی کے کہنے پر اعظم خان نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرکے جلسہ منسوخ کروایا۔
عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کی۔صحافی نے بانی پی ٹی آئی سے سوال پوچھا کہ رات کے پچھلے پہر آپ نے اعظم سواتی کو پیغام کس کے ذریعے بھجوایا؟ پیغام رساں کون تھا؟ فون کی سہولت کیسے ملی؟ صحافی کے سوال پر بانی پی ٹی اائی مسکرانے لگے اور کہنے لگے اس کا جواب رہنے دیں۔ایک اور صحافی نے پوچھا کہ گزشتہ روز تک اعظم سواتی کو آپ سے ملاقات کا شرف حاصل نہیں ہوتا تھا لیکن کل اچانک 7 بجے ہی آپ نے ملاقات کے لیے بلا لیا؟اس پر بانی پی ٹی نے جواب دیا کہ اعظم سواتی نے معلومات دی کہ ختم نبوت حساس معاملہ ہے جس پر دینی جماعت اسلام آباد میں احتجاج کر رہی ہیں، ہمیں انتشار کا خدشہ تھا اسی لیے اسلام آباد میں اپنا جلسہ ملتوی کیا، اگر گزشتہ روز جلسہ کرتے تو دوبارہ 9 مئی کے گلے پڑنے کا خدشہ تھا۔بانی پی ٹی آئی نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ابھی تک پہلے والے 9 مئی کی جوڈیشل انکوائری بھی نہیں کروائی گئی، اب اگر آپ نے اجازت دی ہے اور کل جلسہ روکنے کی کوشش کی تو سب کی ذمہ دار حکومت ہوگی ، اب عدالت کی ساکھ کا سوال ہے، عدالت ہمیں جلسے کی اجازت دیتی ہے لیکن انتظامیہ کینسل کر دیتی ہے۔بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پارٹی کو کہہ رہا ہوں، 8 ستمبر کو کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہ کریں، میں نے اسلام آباد کا جلسہ آخری مرتبہ ملتوی کیا ہے، پارٹی کو ہدایت ہے کہ 8 ستمبر سے قبل میٹنگ کریں اور فیصلہ کریں کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عمل درآمد نہ ہونے پر احتجاج کب کریں گے، پارٹی قیادت کو کہتا ہوں کہ اس دفعہ اگر کسی نے روکا تو آپ نے رکنا نہیں ہے۔اب بانی پی ٹی آئی نے یہ بھی واضح انداز میں کہا ہے کہ وہ جلسہ منسوخ نہیں کرنا چاہتے ۔اب اُن کے یہ بیان سے تو یہ لگتا ہے کہ وہ اپنے پارٹی رہنماؤں کو بھی یہ واضح پیغام دے رہے ہیں کہ وہ آخری بار جلسہ ملتوی کر رہے ہیں اِس کے بعد کسی قسم کا کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔دوسری جانب بیرسٹر سیف کہتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی نے ملاقات کیلئے نہیں بلایا تھا مرکزی قیادت کی پشاور میں مشاورتی اجلاس ہوا ۔ خدشہ تھا کہ انتشار پھیل سکتا ہے اِس لئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو اِس حوالے سے آگاہ کیا جائے۔
اب ایک طرف بیرسٹر سییف کی وضاحت سامنے آرہی ہے ۔دوسری جانبر علیمہ خان بھی پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف آواز اُٹھا رہی ہیں۔اب علیمہ خان کے بیان کے بعد حکومت کو بھی بات کرنے کا جواز مل گیا ہے ۔رانا ثنا اللہ بھی علیمہ خان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ملاقات کسی کے کروانے سے ہی ہوسکتی ہے ،یہ علی امین گنڈاپور صرف بھڑکیں مار سکتا ہے ،اور ہمیں سب پتہ ہے یہ جو کرتے ہیں ۔کسی کے کہنے پر کرتے ہیں۔مزید دیکھئے یہ ویڈیو