(ویب ڈیسک) آپ نے ماہرین صحت کی جانب سے اکثر متعدد امراض کے لیے بتائے جانے والے حل میں 7 سے 8 گھنٹوں کی بھرپور نیند لینے کا مشورہ سنا ہوگا۔
رات کی اچھی نیند کس کے دل کو نہیں بھاتی، یہ نہ صرف آپ کا مزاج خوشگوار بناتی ہے بلکہ آنکھوں کے گرد بدنما سیاہ حلقے بھی پیدا نہیں ہونے دیتی، اچھی نیند لینا انسان کے دل، وزن اور ذہن سمیت ہر چیز کی صحت کیلئے بہترین ہے۔
تاہم آج کے دور کی مصروفیات اور موبائل فون کے زیادہ استعمال نے نیند کا اوسط دورانیہ 6 گھنٹوں تک کم کردیا ہے، کم سونا بہت سے افراد کی عدت بن چکی ہے لیکن انہیں اندازہ نہیں کہ نیند کی کمی سے انہیں کس قسم کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہاں ہم نے نیند کی کمی سے پیدا ہونے والے چند مسائل کا تذکرہ کیا ہے:
یاداشت کے مسائل
درمیانی عمر میں نیند کی کمی سے دماغی ساخت میں تبدیلیاں آتی ہیں جو کہ طویل المعیاد یاداشت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں۔
ضعیفوں کے علاوہ نوجوانوں میں بھی نیند کی کمی سے یاداشت خراب ہونے کے مسائل دیکھے جاسکتے ہیں، تحقیق کے مطابق جو لوگ بھرپور نیند لیتے ہیں ان کی یادداشت اچھی ہوتی ہے۔
بالوں کا گرنا
بالوں کے گرنے کے مسئلے سے آج کل ہر کوئی نبرد آزما ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ مناسب نیند نہ لینے کی عادت بالوں کے فولیکلز کو کمزور کر سکتی ہے اور ہارمونز کے اخراج کو متاثر کر سکتی ہے، اس وجہ سے بال کمزور، خشک اور پھیکے لگ سکتے ہیں، یہ بات قابل غور ہے کہکم نینند ہمیشہ بال جھڑ (ایلوپیشیاٰ) کا باعث نہیں بنتی لیکن یہ بالوں کے گھنے پن میں کمی کا سبب بن سکتی ہے۔
امراض قلب
ایک تحقیق کے دوران لوگوں کو 88 گھنٹے تک سونے نہیں دیا گیا جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر اوپر گیا جو کہ زیادہ حیران کن بات نہیں تھی۔
لیکن جب ان افراد کو ہر رات صرف 4 گھنٹے تک سونے کی اجازت دی گئی تو دل کی دھڑکن بڑھ گئی اور جسم میں ایسے پروٹین کا ذخیرہ ہونے لگا جو امراض قلب کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
توجہ مرکوز نہ کر پانا
کچھ پڑھتے یا سنتے ہوئے توجہ مرکوز کرنے میں مشکل کا سامنا ہو، کسی ایسے کام کو کرنے میں دشواری ہو جس میں زیادہ توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہو؟ تو سمجھ جائیں کہ آپ کی نیند پوری نہیں ہورہی،توجہ مرکوز کرکے ہونے والے ٹاسک نیند کی کمی سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ ذہنی طور پر چوکنا اور ہوشیار رہنا چاہتے ہیں تو نیند پوری کرنی چاہئے ورنہ ذہن غنودگی کی کیفیت رہتی ہے اور کچھ بھی کرنا کافی مشکل ہوجاتا ہے۔
قبل از وقت بڑھاپا
چہرے کی خوبصورتی کے لیے نیندانتہائی اہم ہے اور بغیر نیند کے آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے اور چہرہ اتر جانا تو عام ہے مگر ایک تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نیند کی بہت زیادہ کمی آپ کی جلد کو تیزی سے بڑھاپے کی جانب دھکیل دیتی ہے۔
جس کی وجہ جسم میں تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمون کورٹیسول کی زیادہ مقدار ریلیز ہونا ہے اور اس کی افراط جلد کو ہموار اور گداز رکھنے والے پروٹین کولاجین کو کام نہیں کرنے دیتی۔
الزائمر کا خطرہ
متعدد طبی تحقیقی رپورٹس میں دریافت ہوچکا ہے کہ نیند دماغ کے ان بیٹا ایملوئیڈ پروٹین کی صفائی میں مدد دیتی ہے جو زیادہ جاگنے پر دماغ میں جمع ہونے لگتے ہیں، یہ پروٹین الزائمر امراض کا باعث سمجھے جاتے ہیں۔
نیند کی کمی سے بتدریج اس پروٹین کی مقدار بڑھنے لگتی ہے اور نیند سے بھی صفائی مشکل ہوجاتی ہے، نیند کا شیڈول جتنا خراب ہوگا، الزائمر امراض کا خطرہ اتنا ہی زیادہ بڑھ جائے گا۔
قوت ارادی کمزور ہونا
جب جسم اور ذہن تھکاوٹ کا شکار ہو تو لوگ بلاسوچے سمجھے اقدامات کرتے ہیں، یعنی لوگوں کے لیے کسی نقصان دہ چیز سے انکار کرنا مشکل ہوجاتا ہے، جبکہ بلاوجہ اشیا کی خریداری پر بھی پیسے خرچ کرنے لگتے ہیں، عام طور پر ان حالات میں جو لوگ کہہ رہے ہوتے ہیں یا کررہے ہوتے ہیں، وہ خود اسے سمجھ نہیں پاتے۔
بینائی کی کمزوری
نیند کی کمی بینائی کی کمزوری، دھندلا پن اور ایک کی جگہ دو نظر آنے کی شکل میں بھی سامنے آسکتا ہے،جتنا زیادہ وقت آپ جاگ کر گزارتے ہیں اتنی ہی بینائی میں خرابی کا امکان بڑھتا ہے جبکہ واہموں کے تجربے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔