وائرس میں معمولی سی تبدیلی دیکھی گئی لیکن زیادہ خطرناک نہیں، ڈاکٹر فیصل سلطان

Dec 24, 2020 | 19:42:PM

(24 نیوز) وزیراعظم کے مشیر برائے صحت نے کہا ہے کہ برطانوی وائرس کے پاکستان پہنچنے کا کوئی سائنسی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر نے پیس نامی اویرنس سوسائٹی کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں پھیلنے والے نئے وائرس کے پاکستان پہنچنے کے شواہد نہیں ملے۔ ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں مزید کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ کورونا وائرس کے نئے اسٹرین کو تلاش کرنے کے لئےتحقیق کر رہے ہیں، ہماری فیلڈ نجومیوں اور فال نکالنے والوں سے بھر چکی ہے، کسی کو علم نہیں وبا سے جان کب چھوٹے گی، میرا تخمینہ ہے وقت کے ساتھ وبا ختم ہوجائے گی۔

مشیر صحت نے کہا کہ ممکن ہے 2021 میں وبا ختم ہوجائے یا اس سے زیادہ کچھ وقت لگے۔ اس کے خاتمے میں ویکسین اور وائرس کا وقت کے ساتھ ساتھ کمزور ہونا بہت اہم ہے، پاکستان میں ایک سے زیادہ ویکسینز کے حصول کی کوششیں کر رہے ہیں۔ جنوری میں سکول کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ صوبائی وزرائے تعلیم کے ساتھ اجلاس میں ہوگا۔ وزیر تعلیم سندھ کے خدشات درست ہیں، لیکن ہم نے طے کیا تھا جنوری میں سکول کھولنے سے پہلے اجلاس ہوگا۔
 ڈاکٹر فیصل سلطان نے مزید کہا کہ ری انفیکشن کے کیسز نظر آرہے ہیں، لیکن خطرناک نہیں۔ وائرس میں معمولی سی تبدیلی دیکھی گئی لیکن وائرس زیادہ خطرناک نہیں ہوا۔ وائرس میں جنیاتی تبدیلی کے باوجود اس کے خلاف ویکسینز کارآمد رہیں گی۔
پروفیسر سہیل اختر نے پاکستان سوسائٹی فار ایورنس اینڈ کمیونٹی امپاورمنٹ (پیس) کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہری انتظار نہ کریں، پروٹیکشن ، پری ویشن اور ایس او پیز کو شعار بنائیں۔

مزیدخبریں