سندھ میں گندم سکینڈل سے متعلق پیشرفت رپورٹ جاری ، ملزموں سے 10 اعشاریہ612 ارب وصول

Dec 24, 2020 | 21:23:PM

(24نیوز)نیب نے سندھ میں گندم سکینڈل سے متعلق پیش رفت رپورٹ جاری کردی، نیب سکھر نے فوڈ سکینڈل میں انکوائری کے دوران ملزمان سے 10 اعشاریہ 612 ارب روپے وصول کئے ہیں۔
نیب کی جانب سے رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بعض کاٹن جنرز کو فوڈ کیسز میں ملوث ہونے پر نیب کی جانب سے بلایا گیا، ملزمان نے 160,615,975 روپے اور 15,786,098 روپے کی پلی بارگین کی اور احتساب عدالت میں اپنا جرم تسلیم کیا۔
نیب کااپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ میسرز فقیر کاٹن فیکٹری گھوٹکی کے خلاف سرکاری گندم کے خوردبرد کے الزامات تھے،نیب سکھر نے پاکستان کاٹن اینڈ جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا، نیب نے کہاہے کہ لگائے گئے الزامات نیب سکھر کو بدنام کرنے کیلئے مذموم پروپیگنڈے کا حصہ ہے،نیب کی جانب سے بدعنوان عناصر کے خلاف جاری باضابطہ تحقیقات سے متعلق نیب پر غیر ضروری دباﺅ ڈالنا ہے۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ نیب سکھر نے محکمہ خوراک اور دیگر سرکاری حکام کا ایک اور نیٹ ورک بھی بے نقاب کیا ہے، وہ بھی اس سکینڈل میں ملوث ہے، یہ نیٹ ورک 2016 سے منظم انداز میں بڑے پیمانے پر کام کر رہا تھا، اس نیٹ ورک میں فلور ملز مالکان، مڈل مین، محکمہ خوراک کے چھوٹے اور بڑے افسران اور دیگر شامل تھے۔
رپورٹ میں مزیدکہاگیاہے کہ نیٹ ورک کی غیر قانونی سرگرمیوں کو مزید سامنے لانے کیلئے نیب سکھر نے ضلع گھوٹکی میں قانون کے مطابق تحقیقات شروع کیں، نیب نے میسرز شہنشاہ فلور مل کے مالک کو گرفتار کیا، تحقیقات کے دوران ریکارڈ سے معلوم ہوا کہ فلور ملز مالکان نے ضلع گھوٹکی کے فلور ملز مالکان سے بھاری رقوم وصول کی، ملز مالکان نے وزیر خوراک، سیکرٹری خوراک، ڈائریکٹر فوڈ، ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ اور ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر سے ریلیف حاصل کرنے کے تناظر میں بھاری رقوم وصول کیں۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ سرکاری ملازمین کیلئے حاصل کی گئی رقم تقریباً ایک ارب روپے سے زائد ہے، ملز مالکان کو چار طریقوں سے سہولت فراہم کی گئی،ملز مالکان نے حقیقی گروورز کی بجائے چند فلور ملز مالکان کو باردانہ جاری کیا، محکمہ خوراک نے سرکاری خریداری کیلئے گندم مختص کرنے کی بجائے فلور ملز، کاٹن ملز اور رائس ملز کو پی آر سیز قرار دے کر غیر قانونی فائدہ پہنچایا،ملز مالکان نے کریڈٹ پالیسی کے تحت 180 دن میں رقوم کی ادائیگی کیلئے غیر قانونی ریلیف حاصل کیا۔
نیب نے کہاکہ محکمہ خوراک نے ان کی ملز میں رکھی گئی سرکاری گندم کو فروخت کرنے کیلئے فلور ملز اور کاٹن فیکٹریوں کے مالکان کو ذاتی مفاد کیلئے ریلیف دیا، مہیش کمار اور اشوک کمار نے مختلف فلور ملز مالکان، کاٹن فیکٹریوں اور رائس ملز سے بڑے پیمانے پر رقوم حاصل کیں، نیٹ ورک کے اہم گرفتار ملزم شہنشاہ فلور مل کے مالک اشوک کمار کے انکشاف پر ملزم عبدالرشید چاچڑ انسپکٹر محکمہ خوراک گھوٹکی کو گرفتار کیا گیا۔ نیب کا کہناہے کہ کرپشن فری پاکستان کیلئے بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے۔

مزیدخبریں