2021 ۔۔عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبے رہے۔۔قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(نیوز ایجنسی)سال2021 میں عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھ گیا ۔ کھانے پینے کی اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ کا سلسلہ جاری رہا۔پٹرول، بجلی اور گیس کے نرخ بڑھنے سے ٹرانسپورٹ کے کرائے اور آمدورفت کے اخراجات بھی بڑھ گئے۔
تفصیلات کےمطابق سال کے آغاز سے اختتام تک مہنگائی کا نہ رکنے والا طوفان مسلط رہا۔ آٹا، گھی تیل، مرغی، گوشت، دودھ، دالیں اور مصالحہ جات، سب کی قیمتیں آسمان تک پہنچ گئیں۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سال کے آغاز پر 60 روپے کلو فروخت ہونے والا ڈھائی نمبر آٹا سال کے اختتام پر 73روپے کلو تک فروخت ہوا، خوردنی تیل کی قیمت 234روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 400روپے لیٹر کی سطح پر آگئی جبکہ فی کلو گھی 222روپے سے بڑھ کر 390روپے کلو میں فروخت ہونے لگا۔
یہ بھی پڑھیں:الیکشن سے قبل نوازشریف کی واپسی کا فیصلہ ان کا اپنا ہوگا، رانا ثنا اللہ
گزشتہ سال 75روپے کلو کی اوسط قیمت پر فروخت ہونے والی چینی سال 2021 کے دوران 150روپے تک جا پہنچی اور اوسطا 120روپے کلو فروخت ہوئی، ٹوٹا چاول 92روپے سے بڑھ کر 116روپے جبکہ اری چاول 65روپے سے بڑھ کر 82روپے میں فروخت ہوا۔دالوں کی قیمت میں 55روپے کلو تک کا اضافہ ہوا،خشک دودھ کا 390گرام کا پیکٹ 50روپے مہنگا ہوکر 492روپے میں فروخت ہوا، چائے کی پتی کا 190گرام کا پیکٹ 20روپے مہنگا ہوکر 250روپے میں فروخت ہونے لگا، زندہ مرغی کی قیمت 185روپے کے مقابلے میں 280روپے کلو رہی، گائے کا گوشت 550روپے سے بڑھ کر 720روپے، بکرے کا گوشت 970 روپے کی اوسط قیمت سے بڑھ کر 1300روپے کلو پرآگیا،تازہ دودھ 140روپے جبکہ دہی 200روپے کلو کی سطح پر آگیا۔
یہ بھی پڑھیں:2023 کے الیکشن خطرے میں۔۔