مراد سعید کا معاملہ،صدر عارف علوی نے وزیراعظم اور چیف جسٹس کو خط لکھ دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے وزیراعظم اور چیف جسٹس آف پاکستان کو الگ الگ خطوط بھجوا دیئے گئے۔
صدر مملکت نے خط میں وزیر اعظم اور چیف جسٹس کو مراد سعید کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات کو دیکھنے، شکایت کا ازالہ کرنے کا کہا،صدر مملکت نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے نام خطوط میں مراد سعید کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا بھی حوالہ دیا۔
خط کے متن کے مطابق مراد سعید نے الزام لگایا کہ مسجد نبوی، مدینہ شریف میں پیش آنے والے واقعے پر ان کے خلاف جعلی، بوگس، غیر سنجیدہ ایف آئی آردرج کی گئی،مراد سعید نے الزام لگایا کہ مراد سعید کے پاکستان میں ہونے کے باوجود ان کے خلاف پورے پاکستان میں ایک ہی الزام کے تحت متعدد ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
صدر مملکت نے خط میں نشاندہی کی کہ مبینہ اقدامات آئین پاکستان کے آرٹیکل 9 ، 13 اور 14 کے تحت بنیادی حقوق کے خلاف ہیں،خط کے متن کے مطابق مراد سعید نے مالاکنڈ (سوات) میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا معاملہ اٹھایا،مراد سعید نے الزام لگایا کہ معاملہ اٹھانے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں ، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خاندان سمیت سوات چھوڑنے پر مجبور کیا۔
صدر مملکت نے خط میں پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 15 کا بھی حوالہ دیا جس کے تحت ہر شخص کو قانون کے تحت نقل و حرکت کی آزادی اور پاکستان کے کسی بھی حصے میں رہنے کا حق ہے ۔
خط کے متن کے مطابق مراد سعید نے یہ معاملہ اٹھایا کہ 18 اگست 2022 کو نامعلوم مسلح افراد نے ان کے گھر کی رازداری کی خلاف ورزی کی ،مراد سعید نے الزام لگایا کہ بار بار درخواستوں اور عدالت کے حکم کے باوجود اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج نہیں کی گئی،مراد سعید نے الزام لگایا کہ نامعلوم افراد اکثر پیچھا کرتے ہیں ، جان کو سنگین خطرات ہیں،ایسا لگتا ہے جیسے پوری ریاستی مشینری اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام ہو رہی ہے ۔
صدر مملکت نے نشاندہی کی کہ ایسی مبینہ کارروائیاں آئین کے آرٹیکل 9 اور قانون کی خلاف ورزی ہیں۔