(24نیوز) پروین شاکر کو مداحوں سے بچھڑے 28 برس بیت چکے ، ان کی شاعری آج بھی ان کی موجودگی کا احساس دلاتی ہے۔
پروین شاکر کی شاعری میں محبت کے سوکھے پھول بکھرے نظر آتے ہیں، جن سے گزرے کل کی مہک بھی محسوس ہوتی ہے۔پروین شاکر نے جدید شاعری کی بنیاد رکھی، ان کی شاعری میں رنگین خوابوں کی جھلک دکھائی دیتی ہےجو ان کی کتابوں میں بھی ملتی ہے ۔
پروین شاکر کا پہلا شعری مجموعہ 1976 میں خوشبو کے نام سے شائع ہوا ۔ اردو غزل میں بھی اہم مقام رکھتی ہیں۔ان کی شاعری میں زندگی کے نشیب و فراز بھی دکھاییُ دیتے ہیں۔اہل ادب پروین شاکر کو جدید دور کا ترجمان بھی کہتے ہیں۔
42 سال کی عمر میں ٹریفک حادثہ میں جاں بحق ہوئی تھیں۔پروین شاکر کو ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازاگیا۔