(24نیوز) مودی سرکار کےخلاف بھارت میں کسانوں کا احتجاج چوتھے ماہ میں داخل ہو گیا۔ ہزاروں مظاہرین دہلی کے باہر موجود جبکہ مودی سرکار کی ہٹ دھرمی بھی برقرار ہے، کاشکاروں نے احتجاجاًً گندم کی فصل تلف کرنی شروع کردی۔
بھارتی انتظامیہ کےخلاف مختلف علاقوں میں جلسے بھی جاری ہیں۔ ہریانہ میں ہونے والے کسانوں کے جلسے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔کسان رہنماؤں کا کہنا تھا مودی کو ہر صورت متنازع قوانین واپس لینا ہی پڑیں گے۔ احتجاج میں خواتین کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔خالصتان تنظیموں نے سکھوں کو پیغام دیا ہے کہ سکھ خود کو بھارتی نہ کہیں۔
ادھر دہلی کی سیشن کورٹ نے کسانوں کے لئے ٹول کٹ بنانے والی ماحولیات کارکن دیشا روی کی ضمانت منظور کر لی۔عدالت کا کہنا تھا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں۔ اس لئے 22 سالہ لڑلی کو حراست میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔ مودی سرکار نے دیشا روی پر خالصتان تحریک کی مدد کا الزام لگایا تھا۔