(24نیوز)سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی بدترین انتظامی اور مالی بحران کا شکار ہوگیا جبکہ ریونیو نہ ہونے کے برابر ہے، تنخواہوں کی ادائیگی انڈوومنٹ فنڈ سے کی جارہی ہے ۔ ریٹائر ملازمین کو 2ماہ سے پینشن نہیں ملی جس پر ریٹائر ملازمین کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق ریٹائر ملازمین اپنی فریاد لے کر ڈی جی ایس بی سی اے سے ملاقات کی اور اپنی گزارشات پیش کی کہ گھر کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے، مکان کا کرایہ ادا نہیں کیا، بہت مشکلات کا شکار ہیں، لہذا ہماری پینشن کی ادائیگی کے فوری احکام جاری کئے جائیں۔انہوں نےبتایا کہ ہم نے اپنی درخواست ڈی جی شمس الدین سومرو کے سامنے رکھی تو انھوں نے انتہائی تضحیک آمیز رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو پنشن کی کیا ضرورت ہے آپ لوگوں نے کرپشن کرکے بہت رقم اکٹھی کی ہوئی ہے آپ اس رقم سے اپنی ضرورت پوری کرلیں جس پر ریٹائر ملازمین نے احتجاج کیا ملاقات میں موجود خواتین ڈی جی کے الفاظ پر اشک بار ہوگئیں۔
روتے ہوئے ڈی جی ایس بی سی اے سے کہا کہ آپ بزرگ ریٹائر ملازمین کی تذلیل کررہے ہیں ہم مجبور لوگ ہیں، ہماری مدد کرنے کے بجائے آپ ہماری بے بسی کا مذاق اڑ رہے ہیں ،ملازمین احتجاجا ملاقات ختم کر کے کمرے سے باہر آگئے۔ تاریخ میں پہلی بار پنشن کی ادائیگی روکی گئی، ایس بی سی اے مالی طور سب سے مستحکم ادارہ تھا لیکن غیر تربیت یافتہ افراد کے ہاتھ میں باگ دوڑ آنے کے بعد تنخواہوں اور پینشن کے لالے پڑ گئے۔
افسروں کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایس بی سی اے نےانتہا ئی تکبرانہ رویہ اختیار کیا ہوا ہے ہر ملازم پر کرپشن کا الزام عائد کردیتے ہیں ، کوئی ان کے احکام نہ مانے تو ان کا تبادلہ اندرون سندھ کردیا جاتا ہے ،ڈی جی کے جائز اورنا جائز احکام ماننا پڑے ورنہ افسروں اپنے عہدے سے فارغ کردیا جائے۔