(24نیوز)جاپان میں خودکشی کی شرح میں اضافے سے نمٹنے کی کوششوں کے تحت ’’وزیر برائے تنہائی‘‘ تعینات کردیا گیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر برائے تنہائی ٹیٹسوشی ساکاموٹو کو حکومتی پالیسیوں کے ذریعے شہریوں میں تنہائی اور لوگوں کے درمیان الگ تھلگ رہنے میں کمی لانے کا ٹاسک دیا جائے گا۔ٹیٹسوشی ساکاموٹو کے پاس پہلے جاپان میں شرح پیدائش میں کمی سے نمٹنے کا چارج بھی ہے۔ خیال رہے کہ جاپان کی آبادی کا زیادہ تر حصہ معمر افراد پر مشتمل ہے اور وہاں بچوں کی شرح پیدائش بہت کم ہے۔
قبل ازیں جاپان کے وزیراعظم یوشیہدے سوگا نے ٹیٹسوشی ساکاموٹو کو بتایا تھا کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کی زیادہ تعداد تنہائی کا شکار ہے اور خودکشی کی شرح میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
درحقیقت، عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران جاپان میں 11 سالوں میں پہلی مرتبہ خودکشی کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔اس سال اکتوبر 2020 میں جاپان میں خودکشی سے 2 ہزار 153 اموات ہوئیں جبکہ کورونا وائرس سے ایک ہزار 765 اموات ہوئیں۔