(24نیوز)سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی ۔ عدالت نے لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور آئی جی سندھ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
جسٹس نعمت اللہ نے ریمارکس دیئے کہ کیا وجہ ہے تفتیشی افسر لاپتا افراد کو بازیاب نہیں کرپارہے، آئی جی سندھ پیش ہوکر بتائیں لاپتا افراد بازیاب کیوں نہیں ہوئے؟ اب ہم چیف سیکرٹری سندھ کو بھی طلب کریں گے۔عدالت نے کہا کہ ہم ظلم کسی کے ساتھ نہیں ہونے دیں گے، لوگ پریشان ہیں کسی کو کوئی احساس ہی نہیں، جے آئی ٹیز اورصوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس ہوچکے مگر نتائج زیرو ہیں، کسی تفتیشی افسر کو برطرف کیا ، تنزلی کی؟
عدالت کے استفسار پر محکمہ داخلہ کے فوکل پرسن نے بتایا کہ ابھی تک کسی تفتیشی افسر کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔اس موقع پررینجرز کے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ لاپتا شہریوں کو حراست میں نہیں لیا گیا ہے۔عدالت نے حراستی مراکز کی رپورٹ پیش نہ کرنے پر وفاقی حکومت کے وکیل پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا اور 30 مارچ کو تفصیلات طلب کرلیں۔