دوست سے جو تے مانگ کر انڈر 19 ٹرائلز دئیے،ملتان سلطانز کےشاہنواز دھانی کی بی بی سی سے گفتگو

Feb 24, 2021 | 23:57:PM
دوست سے جو تے مانگ کر انڈر 19 ٹرائلز دئیے،ملتان سلطانز کےشاہنواز دھانی کی بی بی سی سے گفتگو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) ملتان سلطانز کی نمائندگی کرنے والے فاسٹ باﺅلر شاہنواز دھانی نے فاسٹ باﺅلر بننے تک کے سفر میں بہت سی مشکلات کو جھیلا۔بی بی سی سے گفتگو میں وہ کہتے ہیں کہ جب انڈر 19 ٹرائلز دینے کے لیے گیا تو میرے پاس جوتے اور جرابیں نہیں تھیں اور میرے دوست نے مجھے یہ سہولیات دیں 


تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پشاور زلمی کیخلاف ملتان سلطانز کی نمائندگی کرنے والے فاسٹ باﺅلر شاہنواز دھانی کی باﺅلنگ کے ہر طرف چرچے ہونے لگے ۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق سندھ کے شہر لاڑکانہ کے قریب واقع گائوں کھو آوڑ خان دھانی میں ایک لڑکا کھیتی باڑی میں اپنے والد اور بھائی کا ہاتھ بٹاتا تھا۔ مگر اسے جب بھی موقع ملتا وہ ٹیپ بال سے کرکٹ کھیلنا شروع کر دیتا۔ والد کو ان کا کرکٹ کھیلنا پسند نہیں تھا اور وہ چاہتے تھے کہ ان کا بیٹا پڑھ لکھ کر سرکاری افسر بنے۔

یہ کہانی ہے پی ایس ایل 2021 میں اپنا  کیریئر شروع کرنے والے شاہنواز دھانی کی۔ اور یہ کہانی کوئی زیادہ نئی نہیں ہے۔ پاکستان میں  لاکھوں گھر ایسے ہی ہوں گے جہاں متوسط طبقے کے والدین اپنے بچوں کے مستحکم مستقبل کے لیے کوشش کرتے ہیں کہ وہ ایسا کیریئر چنیں جہاں اتار چڑھائو کم ہی ہو۔ پروفیشنل کھیل ایسا کیریئر نہیں ہے۔مگر شاہنواز دھانی کے لیے ایک اور مشکل یہ بھی تھی کہ ان کے والد گھر میں ٹی وی کے بھی سخت خلاف تھے کیونکہ انھیں پتا تھا کہ گھر میں ٹی وی آیا تو بیٹا پڑھائی چھوڑ کر کرکٹ دیکھنے میں لگ جائے گا۔

شاہنواز دھانی نے والد کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے بی کام کیا لیکن سرکاری افسر بننے کے بجائے کرکٹ سے اپنا تعلق نہ صرف قائم رکھا بلکہ اسی میں اپنا مستقبل تلاش کرنے کی کوشش کی۔ آج وہ 22 سالہ نوجوان فاسٹ بائولر کی حیثیت سے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ایمرجنگ کیٹگری میں جگہ بنا چکا ہے۔