(24 نیوز)نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی گئی ہے۔شریک ملزم جمیل اور جان محمدکو دس دس سال قید جبکہ ظاہر ظہور کو بری کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت 12 ملزموں پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ملزم ظاہر جعفر، ذاکر جعفر،عصمت آدم، افتخار، جمیل، جان محمد پر فرد جرم عائد تھی۔تھراپی ورک کے طاہر ظہور سمیت دیگر 6 ملزمان پر بھی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
سیشن عدالت نے تھراپی ورکس کے ملزموں کو بری کرتے ہوئے شریک ملزمان جمیل اور جان محمد کو 10،10سال قید کی سزا کا حکم دیا جبکہ ظاہرجعفر کے والدین کو عنایت جرم کے الزام سے بری کردیا۔
ظاہر جعفر کو قتل،اٖغوا ،جرم چھپانے ،حبس بے ویگر دفعات سمیت دفعہ 201، 364 ،342,176 ،109 ،302 کے تحت سزا سنائی گئی۔
ملزم ظاہر جعفر اس کے والدین اور دیگر ملزمان اڈیالہ جیل میں ہیں۔ظاہر جعفر کے والدین پر نور مقدم قتل کیس میں اعانت جرم کا الزام ہے۔
نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے دوران سماعت عدالت میں پیشی کے دوران مختلف بہانے بھی بنائے اور خود کو ذہنی مریض ثابت کرنے کی کوشش کی تھی۔ظاہر جعفر کا میڈیکل کروانے کی بھی درخواست دی گئی تھی جس کو عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:دریائے نیل کے پانی کا رنگ اچانک تبدیل ۔شہریوں میں خوف وہراس
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ 4 ہفتے میں کرنے کا حکم دیا تھا۔ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کیاتھا۔مقدمہ 4 ماہ 8دن چلا، عدالت نے 22 فروری کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:میٹرک و انٹر کے 22 لاکھ طلبا کا مستقبل خطرے میں پڑھ گیا
واضح رہے بیس جولائی دوہزاراکیس کو سابق پاکستانی سفیر شوکت مقدم کی بیٹی نورمقدم کو اسلام آباد میں بےدردی سے قتل کردیا گیا تھا۔