(24 نیوز )سانحہ بارکھان پر وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو کا کہنا ہے کہ جب تک الزام ثابت نہیں ہو جاتا تب تک کوئی کارروائی نہیں ہو گی ۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِداخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو کا کہنا تھا کہ بارکھان واقعہ انسانی مسئلہ تھا، وزیراعلی نے معاملے پر سب کو اکٹھا کیا اور فوری ایکشن کا کہا، اہل خانہ کو بازیاب کرنے کا مشن تھا جو سب اداروں نے ملکر پورا کیا، وزیراعلی کی ہدایت پر جے آئی ٹی اور پولیس کی سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم بنائی گئی ہے۔
میر ضیا کا کہنا تھا کہ سیاسی بیان بازی تو کی گئی مگر بازیابی میں کوئی تاون نہیں کیا گیا، اہل خانہ نے بازیابی پر شکریہ ادا کیا اور دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا، ماحل بلوچ کے معاملے میں قانون کے تحت کاروائی ہورہی ہے، ماحل بلوچ سے انکی ماں کی ملاقات بھی کروائی گئی ہے، لواحقین بھی اپیل کررہے تھے کہ میتیں حوالے کی جائیں تاکہ ان کی تدفین ہوسکے، پاکستان ’’بنانا رپبلک‘‘نہیں یہاں قانون کی عملداری ہے، ماضی میں واقعہ کی کوئی رپورٹ درج نہیں ہوئی تھی۔
ضیاء لانگو کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر ہر چیز درست نہیں ہوتی، جس کی غفلت ہوئی سزا ملے گی، سردار عبدالرحمن کھیتران نے الزام عائد ہونے پر خود کو پیش کیا، ہم عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں،
دھرنا شرکاء کے جو مطالبات رکھے انہیں پورا کرنے پر توجہ رکھی، جب تک الزام ثابت نہیں ہوتا کوئی کاروائی نہیں ہوسکتی۔
واضح رہے کہ سانحہ بارکھان پر مری اتحاد نے دھرنا ختم کر دیا ہے، جبکہ ایس پی بارکھان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔