بیوروکریسی سے متعلق تاثر بالکل غلط ، کابینہ نے تنخواہ کی مد میں ایک روپیہ نہیں لیا، وزیراعلیٰ محسن نقوی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ بیوروکریسی کے متعلق کام نہ کرنے اوررکاوٹیں ڈالنے کا تاثر بالکل غلط ہے،13ماہ کام کرنے کے باوجود صوبائی کابینہ نے تنخواہ کی مد میں ایک روپیہ وصول نہیں کیا،نہ مراعات لیں.
وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت نگران کابینہ کا 42واں اجلاس ہوا،وزرا،صوبائی مشیر،چیف سیکرٹری،آئی جی اور سیکرٹریزنے وزیراعلیٰ محسن نقوی کی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا،وزیراعلیٰ محسن نقوی نے اپنے خطاب میں کابینہ ارکان،چیف سیکرٹری،آئی جی اورسیکرٹریز کی خدمات کو سراہا،وزیراعلیٰ محسن نقوی نے فیلڈ افسروں اورسی ایم آفس کی ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب کی بیوروکریسی کی تنخواہیں کم ہیں اورسہولتیں بھی میسر نہیں،پرائیویٹ سیکٹر میں سب میسر ہیں،مجھ سے زیادہ ٹیم نے محنت کی میں نے 12گھنٹے کام کیا انہوں نے 16،16گھنٹے کام کیا،پنجاب حکومت کی پوری ٹیم نے اپنی استعداد سے بڑھ کر محنت کی،گڈ گورننس کا کامیاب تجربہ کر کے جارہے ہیں،میری ٹیم کامیابی میں پوری پوری حصہ دار ہے۔
انہوں نے کہاکہ بیوروکریسی کے متعلق کام نہ کرنے اوررکاوٹیں ڈالنے کا تاثر بالکل غلط ہے،افسروں نے مہینوں اورہفتوں کا کام دنوں میں اورگھنٹوں کا کام سیکنڈوں میں کر کے دکھایا،بیورو کریسی کبھی کام نہیں روکتی،آپ ان کے ساتھ چلیں گے تو یہ آپ کا بھر پور ساتھ دیتے ہیں،بیوروکریسی ساتھ چلنے اورحکومت کو چلانے و الی ہے،اگر آپ نے کامیاب نہیں ہونا تو یہ آپ کے ہاتھ میں ہے،ماضی میں ایسی مثالیں موجود ہیں،8وزیروں کے ساتھ دن رات کام کرایالیکن کوئی کسی پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ کابینہ اورٹیم کے ارکان نے اپنے کسی عزیز رشتے دار کا ناجائز حتی کہ جائزکام بھی نہیں کروایا،حکومت کے دوران مشکل مراحل بھی آتے ہیں، ایکسیئن لگوانے کیلئے 10،10کروڑ روپے کی آفر کی گئی،الیکٹرک بسوں کے معاملے میں دبئی میں پانچ سے 10ملین ٹرانسفر کروانے کی پیشکش ہوئی،رجسٹرار کو آپریٹولگوانے پر ہرتین ماہ پانچ کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی،پوری ٹیم نے مشکلات اورترغیبات کے باوجود دیانتداری سے کام کیا۔
ان کاکہناتھا کہ 13ماہ کام کرنے کے باوجود صوبائی کابینہ نے تنخواہ کی مد میں ایک روپیہ وصول نہیں کیا،نہ مراعات لیں،چیف سیکرٹری زاہد زمان اختر اورآئی جی ڈاکٹر عثما ن انور نے دن رات کام کیا،ہم نے اپنے دور میں کوئی کمشنر اورآر پی او تبدیل نہیں کیا،ڈی پی او اور آر پی او بھی تبدیل نہیں کیے گئے،سارے کام میرٹ پر محنت سے کرنے پرٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔محسن نقوی نے کہاکہ سی ایم آفس کے افسروں اورسٹاف کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں،دن رات میرے ساتھ ڈیوٹی کرنے والے افسروں اورسٹاف کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔
چیف سیکرٹری زاہد زمان اختر نے کہاکہ محسن نقوی کی وزارت اعلیٰ میں ایک فیملی کی طرح کام کیا،سروس میں پوری نہ ہونیوالی خواہشات پوری کیں،منصور قادر نے کہاکہ آپ جیسے لیڈرکی قیادت ملنا خوش قسمتی سمجھتا ہوں،اظفر علی ناصر نے کہاکہ محسن نقو ی نے کام کی ایسی مثالیں قائم کردی کہ آنے والی حکومتوں کیلئے مسئلہ رہے گا،بلاول افضل نے کہاکہ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے شاید ہی کبھی کسی کو ڈانٹا ہوں یاناراضگی کا اظہار کیا ہو، ابراہیم حسن مراد کاکہناتھا کہ افسروں کی ایمانداری دیکھ کر رکش آتا ہے،ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ زندگی بھر یہ خوشگوار لمحات یاد آتے رہیں گے، وہاب ریاض نے کہاکہ محسن نقوی کو بیوروکریسی سے کام لینا آتا ہے۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے شعر پیش کر کے اپنے خیالات کا اظہار کیا ،ایس ایم بی آر ڈاکٹر نبیل جاوید،سیکرٹری پی اینڈ ڈی افتخار سہو،سیکرٹری صحت علی جان،سیکرٹری داخلہ میاں شکیل احمد نے بھی وزیراعلیٰ کو خراج تحسین پیش کیا ،کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ محسن نقوی کی طرف سے کابینہ ارکان،سیکرٹریز اورسی ایم سٹاف کو عشائیہ دیاگیا۔