اُدت نارائن پھرمشکل میں ،پہلی بیوی نے قانونی کارروائی شروع کردی

Feb 24, 2025 | 13:13:PM
اُدت نارائن پھرمشکل میں ،پہلی بیوی نے قانونی کارروائی شروع کردی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)معروف بھارتی  گلوکار اُدت نارائن خاتون مداح کو بوسہ دینے کی وائرل ویڈیو کی وجہ سے تنازع کا شکار ہونے کے بعدایک مرتبہ پھر مشکل میں پھنس گئے۔

معروف بھارتی گلوکار کیخلاف اس مرتبہ ان کی پہلی بیوی رنجنا جھا نے حقوق کی خلاف ورزی اور جائیداد کے غلط استعمال کا الزام لگاتے ہوئے قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔

معروف گلوکار حال ہی میں فیملی کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں انہوں نے تصفیہ کے کسی بھی امکان کو مسترد کر دیا۔

 بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق رنجنا جھا کے قانونی نمائندے،اجے کمار نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنی بڑھتی ہوئی عمر اور صحت کے خدشات کی وجہ سے ادت نارائن کے ساتھ دوبارہ ملنا چاہتی ہیں،تاہم عدالت کی طرف سے دونوں میں مصالحت کی کوششوں کے باوجود گلوکار اپنی پہلی بیوی کے ساتھ رہنے سےانکاری ہیں۔

 1984 میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والے اس جوڑے میں 1988 میں اُدت نارائن کو ملنے والی شہرت کے بعد دوریاں آگئی تھیں اور گلوکار نے مبینہ طور پر خود کو اہلیہ سے دور کر لیا تھا،2006 میں گھریلو تنازعات بڑھنے کے بعد رنجنا نے خواتین کمیشن سے رجوع کیا تھا جہاں اُدت نارائن نے مبینہ طور پر اہلیہ کو ایک فلیٹ سمیت مالی مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھالیکن وہ وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے۔

اب ان کی اہلیہ کی جانب سے فیملی کورٹ میں بحالی کا نیا مقدمہ دائر کیا گیا ہے، اپنے تحریری دفاع میں اُدت نارائن نے رنجنا جھا پر رقم بٹورنے کی کوشش کرنے اور عدالت کو غلط معلومات فراہم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاہے کہ بہار ویمن کمیشن میں 2013 میں آپس میں طے ہونے والے معاہدے کے مطابق وہ انہیں ماہانہ 15,000 روپے کی ادائیگی کر رہے تھے جو بعد میں 2021 میں بڑھا کر 25,000 روپے کردی گئی تھی، مزید برآں گلوکارہ نے رنجنا جھا کو 1 کروڑ روپے کا مکان،5 لاکھ روپے کی زرعی زمین اور زیورات دینے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

 رنجنا جھا نے اس کے جواب میں الزام عائد کیا ہے کہ گلوکار نے نیپال میں زمین کی فروخت سے 18 لاکھ روپے روکے اور اپنی بیوی کے طور پر اس کی جائز حیثیت سے انکار کرتا رہا،پھر جب اس نے ممبئی میں گلوکار سے ملنے کی کوشش کی تو انہوں نے اہلیہ پر ہراساں کرنے کا الزام بھی لگایا۔

انسانی حقوق کے وکیل S.K. جھا نے قومی انسانی حقوق کمیشن اور بہار انسانی حقوق کمیشن  میں دو درخواستیں دائر کرکے معاملے کو بڑھا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:"لال سنگھ چڈھا" کی ناکامی کے بعدعامرخان کے ڈپریشن میں جانے کا انکشاف

رنجنا جھا کے مطابق ہندوستانی آئین اور ہندو میرج ایکٹ کے تحت پچھلی شادی قانونی طور پر تحلیل کیے بغیر دوبارہ شادی کرنا غیر قانونی ہے جبکہ ادت نارائن کے اقدامات خواتین کے حقوق کو مجروح اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔