(24 نیوز) بھارتی ریاست ہریانہ کی پولیس نے ایک شخص سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے جسے احتجاجی کسان قائدین نےسنگھو بارڈر پر یہ کہتے ہوئے میڈیا کے سامنے پیش کیا تھا کہ اس شخص نے چار کسانوں کو ہلاک کرنے اور 26جنوری کو دہلی میں ان کی مجوزہ ٹریکٹر ریلی کو درہم برہم کرنے کی سازش کی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہریانہ کے علاقے سونی پت کے پولیس عہدیدار نے بتایا کہ 21برس کے نوجوان سے ریاستی پولیس کی کرائم برانچ تفتیش کر رہی ہے۔ یہ نوجوان سونی پت کا رہنے والا ہے اور اس کا سابقہ مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔ اس کے پاس کوئی ہتھیار بھی نہیں پایا گیا۔ ہم اس سے پوچھ تاچھ کر رہے ہیں لیکن تاحال ایسا کچھ پتہ نہیں چلا کہ وہ سازشی ہو، تاہم مزید تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب کسان رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اس نوجوان کو سنگھو بارڈر پر پکڑا اور ہریانہ پولیس کے حوالےکردیا۔ کسان رہنما کلونت سنگھ سندھو نے الزام عائد کیا کہ 3زرعی قوانین کے خلاف ان کے جاریہ احتجاج کو درہم برہم کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے الزام عائد کیا کہ مرکز اور ضلع نظم ونسق کسانوں کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔راکیش ٹکیت نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ 26جنوری کی ٹریکٹر ریلی پُر تشدد ہوگی۔ حکومت کو کیسے پتہ کہ تشدد ہوگا؟ ہماری تحریک گذشتہ دو ماہ سے پُر امن ہے۔ ہم نے سنگھو بارڈر پر جس شخص کو پکڑا ہے وہ 10رکنی گینگ سے جڑا ہے۔