(24 نیوز) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے پریس کانفرنس میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود 9 اعشاریہ 75 پر برقرار رہے گی، مہنگائی کم کرنے اور پائیدار معاشی ترقی کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ آئل کی قیمتوں پرہمارا کوئی کنٹرول نہیں ہے، مہنگائی کی رفتار تھمنے کی امید ہے ، ماہانہ بنیاد پر قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا اور بینک تجارتی خسارہ کم ہونے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت کو بڑا جھٹکا ۔۔۔شہزاد اکبر نے استعفیٰ دیدیا
رضا باقر نے کہا کہ ہماری گروتھ مستحکم ہے، نومبراور دسمبرمیں مہنگائی نہیں بڑھی، ایکٹ پاس ہونے سے بجٹ خسارہ مزید کم ہوگا، مہنگائی کی رفتارتھوڑی کم ہوگی، منی بجٹ سے مالی خسارہ کم ہوگا اور خسارہ کم ہونے سے طلب کے زور میں بھی کمی آئے گی ، طلب قابو میں رہے گی تو مہنگائی کی رفتار بھی کم ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:ڈالر پھر مہنگا۔۔ کتنے کا ہو گیا؟
گورنر اسٹیٹ بینک کا مزیدکہنا تھا کہ رواں سال جولائی تا دسمبرافراط زر9 اعشاریہ 8 فیصد رہا، دسمبرمیں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1 اعشاریہ 93 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا اور تجارتی خساروں میں آنے والے دنوں میں کمی ہوگی۔