(24 نیوز)سپریم کورٹ نے خورشید شاہ ضمانت کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلہ تحریری کیا ۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلہ میں کہاگیاہے کہ نیب خورشید شاہ اور فیملی ممبر کے اثاثوں سے متعلق ٹھوس مواد پیش نہیں کر سکا،نیب کے پاس بے نامی داروں کی جائیداد خورشید شاہ کی ہونے کے شواہد نہیں، نیب کی جانب سے محض بے نامی داروں کا الزام لگایا گیا،نیب نے خورشید شاہ کے اثاثوں کی سیل ڈیڈ مالیت مسترد کرنے کا ٹھوس قانونی جواز پیش نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کونسے برانڈکے کپڑے پہنتے ہیں؟ عمران خان نے خود ہی بتا دیا
فیصلے میں مزید کہاگیاہے کہ نیب نے خورشید شاہ کی زرعی آمدن کاتخمینہ قانون کے مطابق نہیں لگایا،بنکنگ ٹرانزیکشنز سے متعلق خورشید شاہ پر لگے الزامات کو تسلیم کرنے کی کوئی گراو¿نڈ نہیں، خورشید شاہ کی گرفتاری کے دو سال بعد بھی نیب فائنل ریفرنس دائر نہیں کر سکا۔
فیصلے میں کہاگیاہے کہ خورشید شاہ کو مزید حراست میں رکھنا غیر قانونی اور بنیادی حقوق کے منافی ہوگا،خورشید شاہ کی ایک کروڑ کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اومی کرون کے وار ۔۔۔تعلیمی ادارے ایک ہفتے کیلئے بند۔۔این سی او سی کا بڑا فیصلہ