(24 نیوز)انسداد دہشتگردی، انتہا پسندی اور نفرت انگیزی کے حوالے سے پیغام پاکستان قومی کانفرنس کا انعقاد کیاگیا،میثاق وحدت کانفرنس بین الاقوامی اسلامک یونیورسٹی میں منعقد ہوئی،جس میں ملک بھر سے مختلف مکاتب فکر کے جید علما نے شرکت کی،علما نے ٹی ٹی پی کے بیانیے کے حوالے سے اپنا متفقہ فیصلہ جاری کر دیا۔
پیغام پاکستان قومی کانفرنس میں شرکا نے کہاکہ اجتماع یہ اعادہ کرتا ہے کہ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے، پاکستان کا دستور پاکستان کے اسلامی ہونے کی گواہی دیتا ہے،پاکستان کا دستور ایک ایسا دستور ہے جو کسی اور ملک میں نہیں پا یا جاتا، پاکستان کے خلاف کوئی مسلح کارروائی کھلی بغاوت ہے، ناجائز ہے، حرام ہے۔
مفتی تقی عثمانی نے اپنے خطاب میں کہاکہ میں نے تقریباََ 45منٹ مفتی نور ولی اور ان کے دیگر ساتھیوں سے بات کی،مفتی نور ولی کا پاکستان مخالف فتوی،موقف بالکل غلط ہے،مفتی نور ولی اور ان کے ساتھیوں کو پاکستان کو اسلامی ریاست کے طور پر تسلیم کرنا چاہیے،متقی تقی عثمانی نے کہا کہ مفتی نور ولی اورٹی ٹی پی نے پچھلے20سال سے بچوں، عورتوں اور علما کو نہیں بخشا،نو ر ولی نے کہا تھا کہ ہم ہتھیار نہیں اٹھائیں گے،ہم نے نور ولی اورٹی ٹی پی کو رہنمائی فراہم کر دی ہے،ہم نے جب آپ کو رہنمائی فراہم کر دی ہے تو پھر مطالبہ کیسا؟
ان کاکہناتھا کہ نور ولی اورٹی ٹی پی کے پاس کوئی جواز نہیں کہ ان کو رہنمائی فراہم نہیں کی گئی،علما پہلے ہی فتویٰ جاری کر چکے ہیں پیغامِ پاکستان کی صورت میں،انہوں نے کہاکہ نور ولی نے فاٹا کے انضمام پر بہت زور دیا کہ یہ نہیں ہونا چاہیے تھا،ہم نے انہیں کہا کہ فاٹا کا انضمام ایک سیاسی معاملہ ہے،نور ولی اور ساتھیوں کے سامنے دین کا معاملہ پیچھے تھا اور فاٹا کا مسئلہ زیادہ اہم تھا۔
یہ بھی پڑھیں:شاداب خان کا سابق قومی کرکٹر کی بیٹی سے نکاح ہو گیا