(ویب ڈیسک) پنجاب اور خیبر پختون خوا میں عام انتخابات اور ضمنی الیکشن کے معاملے پر چیف الیکشن کمیشن نے اہم اجلاس طلب کرلیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اہم اجلاس آج ہوگا، عام انتخابات اور ضمنی الیکشن کے اخراجات اور تیاریوں پر بریفنگ دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی صورتحال کے باعث پنجاب اور خیبر پختونخوا میں عام انتخابات ایک ہی دن نہ کرانے کی تجویز دی جائے گی، حکام نے پنجاب کے عام انتخابات یکم سے 10 اپریل تک کرانے کی تجویز دی ہے جبکہ کے پی میں 10 سے 15 اپریل تک انتخابات کراوئے جاسکتے ہیں۔
اسی طرح ضمنی انتخابات مارچ کے پہلے ہفتے میں کروانے کی تجویز زیر غور ہے تاہم عام انتخابات سے متعلق حتمی فیصلہ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس میں ہوگا۔
عام اور ضمنی انتخابات میں اخراجات کا تخمینہ بھی لگا لیا گیا ہے تاہم دونوں صوبوں اور ضمنی الیکشن پر تقریبا 15 ارب روپے کے اخراجات آئیں گے۔
الیکشن کے دوران پنجاب میں 53 ہزار، کے پی 17 ہزار پولنگ اسٹیشن قائم ہوں گے جہاں 7 لاکھ تک پولنگ اسٹاف کی ضرورت ہوگی، دونوں صوبوں کے عام انتخابات میں 5 لاکھ تک پولیس فورس تعینات ہوگی جبکہ عام انتخابات میں حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر فوج اور رینجرز تعینات کی جائے گی۔
چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس کے بعد گورنر کو عام انتخابات سے متعلق خط لکھا جائے گا، جس کے بعد گورنرز الیکشن کمیشن کی مجوزہ تاریخ کا جائزہ لیکر حتمی تاریخ کا اعلان کریں گے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب بھر میں ٹرانسفرپوسٹنگ پرپابندی عائد کر دی گئی ہے۔ الیکشن کمشنرپنجاب نے ٹرانسفر پوسٹنگ کے علاوہ نئے ترقیاتی منصوبوں پربھی پابندی عائد کی ہے۔
اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری، آئی جی اور دیگر حکام کو مراسلہ بھی جاری کیا جس میں سابق وزیراعلیٰ اور سابق وزرا سے پروٹوکول سمیت سرکاری گاڑیاں بھی واپس لینے کے ساتھ ساتھ سرکاری رہائش گاہ، سرکاری ہاسٹلز وگیسٹ ہاؤسز کو بھی خالی کرانےکی ہدایات کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے نگران سیٹ اپ کو روٹین کا کام جاری رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔