اٹارنی جنرل کا عہدہ خالی کیوں؟اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری قانون سے جواب طلب کر لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)اٹارنی جنرل کا عہدہ خالی کیوں؟اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری قانون سے جواب طلب کر لیا،سیکرٹری قانون دو ہفتوں میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا گیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا اٹارنی جنرل کی پوسٹ خالی ہے، عدالتی معاونت کیلئے اٹارنی جنرل ہی موجود نہیں ہیں، وضاحت دی جائے اٹارنی جنرل کی پوسٹ خالی کیوں ہے؟
عدالت نے شہری کی فیڈرل پبلک کمشن کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا،اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔
تحریری فیصلہ کے مطابق عدالت کی جانب سے 7 اکتوبر 2022 کو فریقین سے پیراواز کمنٹس طلب کئے تھے تاہم فریقین نے جواب جمع نہیں کروائے،اسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی معاونت کیلئے اٹارنی جنرل موجود نہیں۔
اسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اٹارنی جنرل کا عہدہ تاحال خالی ہے،وزارت قانون بتائے کہ اب تک اٹارنی جنرل کے عہدہ پر کیوں تعیناتی نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: توانائی کی بچت،وفاقی کابینہ نے بڑا حکم دیدیا