(ویب ڈیسک)امریکا نے چین سے بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملے روکنے میں مدد مانگ لی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نےگزشتہ 3 مہینوں کے دوران چین کے اعلیٰ حکام کے ساتھ متعدد بار بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کا معاملہ ا ٹھایا ہے۔
دوسری جانب امریکی سینٹرل کمانڈ کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے 2 اینٹی شپ میزائل تباہ کر دیے ہیں جو بحیرہ احمر میں حملےکے لیے تیار تھے، سینٹ حکام کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے اینٹی شپ میزائل بحیرہ احمر میں حملے کے لیے تیار تھے، بتایا جا رہا ہے کہ حوثیوں کے میزائل تجارتی جہازوں اور خطے میں امریکی بحریہ کےجہازوں کے لیے خطرہ ہیں اور امریکا کے لیے خطرہ پیدا کرنے والے جہازوں کو تباہ کر دیا جائے گا۔
دوسری جانب یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے بحیرہ احمر سے گزرنے والے مال بردار تجارتی بحری جہازوں پر حملوں نے دنیا بھر کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔یاد رہے کہ حوثی باغی یمن کے زیادہ تر حصے پر قابض ہیں اور اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کے بعد حوثی باغیوں نے اسرائیل سے آنے اور وہاں جانے والے تجارتی جہازوں پر حملوں کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر بہت سے بڑی کارگو تجارتی کمپنیاں اپنے جہازوں کا رُخ موڑنے یا انھیں روکنے پر مجبور ہیں۔
اگر بحری جہازوں کو بحیرہ احمر میں ہونے والے حملوں سے بچانے کے لیے متبادل راستوں سے گزرنے پر مجبور کیا گیا تو پیٹرولیم مصنوعات سمیت، الیکٹرانک آلات اور ٹرینرز (جوتے) جیسی روزمرہ اشیا کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے۔
بحیرہ احمر کے جنوبی سرے پر واقع آبنائے ’باب المندب‘ میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کی جانب سے حملوں میں اضافے کے بعد جہاز رانی کی بڑی بڑی کمپنیوں نے اپنے بہت سے جہازوں کو اس راستے سے لے جانے سے گریز کرنا شروع کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں:اسٹیبلشمنٹ اور یوتھ کا تاریخی مکالمہ، سوالات کی بھرمار،آڈیٹوریم تالیوں سے گونج اٹھا