(ویب ڈیسک)اگر آپ دن کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارتے ہیں تو یہ عادت قبل از وقت موت سمیت کئی جان لیوا بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، یہ انتباہ ایک نئی طبی تحقیق سے سامنے آیا ہے۔
طبی ماہرین ایک عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ بیٹھے بیٹھے طرز زندگی صحت کے لیے اتنا ہی خطرناک ہے جتنا سگریٹ نوشی, ان خیالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ماہرین نے یہ تحقیق کی ہے۔
جریدے جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ دن کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارتے ہیں ان میں قبل از وقت موت کا خطرہ 16 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں تقریباً 500,000 لوگوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جن کا طرز زندگی بیٹھا ہوا تھا یا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارا تھا۔ تحقیق میں دیکھا گیا کہ کس طرح جسمانی سرگرمی، بیٹھ کر گزارا وقت اور طرز زندگی کے دیگر عوامل صحت کو متاثر کرتے ہیں۔
ان افراد کی صحت کی 20 سال تک نگرانی کی گئی جبکہ جنس، عمر، سگریٹ نوشی اور جسمانی وزن جیسے عوامل کو بھی مدنظر رکھا گیا۔
اس عرصے کے دوران 26,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے 57 فیصد زیادہ دیر تک بیٹھے تھے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ وقت بیٹھنے سے دل کی بیماری سے موت کا خطرہ 34 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کی عادت کو اکثر لوگ جدید طرز زندگی کا معمول کا حصہ سمجھتے ہیں اور اس پر توجہ نہیں دیتے۔
یہ بھی پڑھیں:خوراک ،رہائش اورسیرو تفریح کے لحاظ سے دنیا کے بہترین شہروں کی لسٹ جاری پاکستان کا کونسا شہر کس نمبر پر موجود ؟جانیے
محققین کے مطابق نتائج بتاتے ہیں کہ بیٹھنے کے وقت میں کمی اور جسمانی سرگرمی میں اضافہ صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے جبکہ قبل از وقت موت اور امراض قلب کاخطرہ بھی کم کردیتاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کو اپنے کام کی وجہ سے دن بھر میں کئی گھنٹے بیٹھنا پڑتا ہے تو روزانہ 15 سے 30 منٹ ورزش کرنے کی عادت بنائیں تاکہ قبل از وقت موت اور جان لیوا امراض کا خطرہ کم ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ وقت بیٹھنے سے جسم کے نچلے حصے میں دوران خون میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔
اسی طرح بیٹھ کر وقت گزارنے سے بھی موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ کھانے سے کم کیلوریز جلتی ہیں جس سے ذیابیطس اور گردے کی بیماری کے ساتھ ساتھ دل کی بیماریاں بھی ہوسکتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق کام کے دوران کچھ دیر چہل قدمی، کھڑے ہو کر یا سیڑھیاں چڑھنے جیسی سرگرمیوں سے بہت سے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔