(24 نیوز)سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس کا ملزم ظاہر جعفربرطانیہ میں بھی جرائم میں ملوث نکلا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزم ظاہر جعفر پر برطانیہ میں 3 مقدمات کی اطلاعات ہیں، یہ مقدمات مختلف افراد پر تشدد کے الزام میں قائم کئے گئے۔
پولیس نے برطانیہ اور امریکا سے ملزم کا کریمنل ریکارڈ حاصل کرنے کیلئے خط لکھے ہیں،پولیس حکام کاکہناہے کہ دفتر خارجہ کے ذریعے متعلقہ حکومتوں سے رابطہ کیا جارہا ہے۔
حکام کامزید کہناتھاکہ ملزم کا نام جلد ای سی ایل میں شامل ہوگا ،جسمانی ریمانڈ کے دوران ملزم سے موبائل ریکوری کی جائے گی۔
دوسری جانب نور مقدم کے قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر سے متعلق نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔قریبی ذرائع کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے ساری واردات منصوبہ بندی کے تحت کی، ملزم نے اس حوالے سے واردات سے چند روز قبل دوستوں سے مشاورت بھی کی۔ذرائع کے مطابق ملزم نے دوستوں سے پوچھا کہ میں کسی کو قتل کردوں تو کیا پکڑا جاو¿ں گا؟، امریکی شہری ہوں کیا مجھ پر کیس بنے گا؟
قریبی ذرائع کے مطابق ملزم نے دوستوں سے استفسار کیا کہ میں اپنے والدین کو قتل کردوں تو کیا مجھے پکڑلیا جائےگا؟ذرائع کے مطابق ملزم نے نور مقدم کو اپنے گھر بلایا اور اس کا فون بھی آف کرادیا، والدین نے نور مقدم کا فون آف ملنے پر اس کے دوستوں سے رابطہ کیا۔
قریبی ذرائع کے مطابق نور مقدم کے دوست ملزم ظاہر جعفر کے گھر گئے لیکن ملزم نے مقتولہ کی موجودگی سے انکار کردیا۔ذرائع کے مطابق اس موقع پر نور مقدم کے دوستوں اور ملزم ظاہر جعفر کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔
قریبی ذرائع کے مطابق نور مقدم کو ملزم تشدد کا نشانہ بناتا رہا، مقتولہ نے فرار کی کوشش بھی کی۔
ذرائع کے مطابق ظاہر جعفر 2016 میں یو کے سے لڑکی پر حملے کے الزام میں ڈی پورٹ ہوا تھا، ملزم نے منصوبہ بندی کی تھی کہ واردات کے بعد امریکا فرار ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ریفرنڈم والے بیان سے عالمی سازش کی بو آرہی ہے۔۔احسن اقبال