(علی رامے)کپاس 8500 روپے من سے کسی صورت کم پر فروخت نہیں ہونی چاہیے،وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے تمام کمشنرز کو کپاس کی فروخت مقررہ نرخ پر یقینی بنانے کا ٹاسک دے دیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت سرکٹ ہاؤس ملتان میں اہم اجلاس ہوا جس میں کپاس کی پیداوار اور زرعی ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، نقصان پہنچانے والے کیڑوں سے کپاس کو بچانے کیلئے حفاظتی اقدامات پر غور کیا گیا۔
پنجاب میں کئی برس بعد کپاس کے زیر کاشت رقبے میں ریکارڈ اضافہ، تقریباً 50 لاکھ ایکڑ رقبے پر کپاس کاشت کی گئی،وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کپاس کے زیر کاشت رقبے میں اضافے پر کاشتکاروں، محکمہ زراعت اور انتظامیہ کی انتھک محنت کو سراہا اور مبارکباد دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ کاشتکاروں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ دلایا جائے گا،کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ افسران فیلڈ وزٹ جاری رکھیں،اس موقع پرسیکرٹری زراعت نے کپاس کی موجودہ فصل کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
صدر پاکستان کسان اتحاد خالد کھوکھر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے کپاس کی ریکارڈ کاشت کیلئے اقدامات قابل تحسین ہیں،31 سال بعد اعلیٰ معیار کپاس کی فصل دیکھنے کو ملی جس کا کریڈٹ محسن نقوی اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے۔
چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب، ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب،سیکرٹری زراعت، کمشنر ملتان ڈویژن، آر پی او ملتان،سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب، میاں نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر ملتان کے پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید، ڈی جی پلانٹ پروٹیکشن کراچی اللہ دتہ عابد اور متعلقہ حکام کی اجلاس میں شرکت۔
صوبائی وزیر اطلااعات عامر میر، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، سیکرٹریز آبپاشی، لائیوسٹاک، خوراک، اطلاعات، خزانہ، تمام ڈویژنل کمشنرز و آر پی اوز، چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، شاہد ستار، چیئرمین پاکستان کارپ پروڈکشن ایسوسی ایشن رؤف الرحمنٰ، چیئرمین کارپ لائف پاکستان عاطف کمال، ماہر پیسٹی سائیڈ سعد اکبر، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد اور متعلقہ حکام ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔