ترک شیف سی زیڈ این براک کا والد کیخلاف فراڈ کا مقدمہ

Jul 24, 2023 | 16:39:PM
ترک شیف سی زیڈ این براک کا والد کیخلاف فراڈ کا مقدمہ
کیپشن: شیف سی زیڈ این براک، جن کا اصل نام براک اوزدیمیر ہے، انسٹاگرام پر ان کے چار کروڑ 90 لاکھ فالورز ہیں۔
سورس: انسٹاگرام
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) ترکی کے معروف شیف سی زیڈ این براک نے اپنے والد حسن اوزدیمیر کیخلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے ان پر کروڑوں ڈالر کے فراڈ کا الزام عائد کیا ہے۔

شیف سی زیڈ این براک، جن کا اصل نام براک اوزدیمیر ہے، نے اپنی کھانا پکانے کی وائرل ویڈیوز سے ایک شناخت بنائی ہے اور انسٹاگرام پر ان کے چار کروڑ 90 لاکھ فالورز ہیں۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے عرب نیوز کے مطابق اس مقدمے، جس میں ایک کروڑ ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ حسن اوزدیمیر نے اپنے بیٹے کے علم میں لائے بغیر ان کی میڈیا اور انٹرٹینمنٹ کمپنی ’حتائی میڈیا‘ کو فنڈز میں خرد برد اور قرض لینے کیلئے استعمال کیا۔

شیف کا دعویٰ ہے کہ ان کے والد نے لگژری گاڑیوں اور جائیدادوں کیلئے فنڈز کا غلط استعمال کیا۔

حتائی میڈیا شیف اوزدیمیر کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کیلئے ڈیجیٹل مواد تیار کرنے کیلئے بنائی گئی تھی، جہاں وہ عرب اور اناطولیہ کے پکوان تیار کرنے میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

مقبولیت میں اضافے کے بعد شیف اوزدیمیر نے ریسٹورنٹ کے کاروبار میں قدم رکھا اور ایک چین کے مالک بن گئے۔

انہوں نے 2011ء میں استنبول کے علاقے اکسرے میں اپنا پہلا ریسٹورنٹ کھولا تھا، جس میں صرف 15 میزیں تھیں۔

اس کے بعد انہوں نے اپنے والد کی مدد سے اپنے کاروبار کو وسعت دی اور 2013ء میں تقسیم سکوائر میں اپنی دوسری برانچ کھولی۔

انہیں مزید توجہ 2021ء میں اس وقت ملی جب انہوں نے دبئی کے صحرا کے بیچوں بیچ کباب بنانے شروع کیے۔

.

View this post on Instagram

A post shared by Burak Özdemir (@cznburak)

شیف اوزدیمیر اور ان کے والد کے درمیان تنازع اس وقت بڑھ گیا جب شیف نے کہا کہ ان کے والد نے اپنے ایک ریستوران کے حقوق 41 ملین ڈالر میں فروخت کیے ہیں۔

ان کے والد نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے یہ رقم اپنے بیٹے کے کاروبار میں بغیر کسی دھوکے کے لگائی گئی تھی۔

انہوں نے اپنے بیٹے کو دھوکہ دینے کے الزامات سے انکار کیا اور کہا کہ ان کے بیٹے کی طرف سے فراہم کی جانے والی مالی امداد کا بنیادی مقصد ان کے برانڈ کو فروغ دینا تھا۔

شیف اوزدیمیر نے کہا ہے کہ وہ اپنی بقیہ جمع پونجی استعمال کرتے ہوئے اپنی زندگی کو دوبارہ بہتر بنانے اور اپنی والدہ کے ساتھ رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

یہ قانونی کارروائی اس وقت استنبول کی ایک عدالت میں زیر التوا ہے اور اس کی پہلی سماعت ستمبر میں ہوگی۔

شیف اوزدیمیر خلیجی خطے، بالخصوص سعودی عرب میں بے پناہ مقبول ہیں، جہاں وہ اکثر جاتے ہیں۔

کھانے پکانے کے علاوہ سخاوت بھی ان کی شخصیت کا ایک اہم پہلو ہے۔ انہوں نے فروری میں حتائی میں آنے والے تباہ کن زلزلوں سے متاثرہ متاثرین کو امداد فراہم کی تھی۔

ان کے والد نے حال ہی میں ترک نیوز چینل ’کنال ڈی‘ سے بات کرتے ہوئے اپنے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کی سختی سے تردید کی۔

انہوں نے کہا: ’براک کے مطابق میں نے انہیں دھوکہ دیا۔ یہ سمجھ سے بالا تر ہے۔ دو سال پہلے کوئی نہیں جانتا تھا کہ براک کون ہے۔ میں نے انہیں سوشل میڈیا پر شہرت دلائی، میں نے انہیں سپانسر کیا۔‘

شیف اوزدیمیر کے ریسٹورنٹس کا مستقبل ابھی تک غیر یقینی ہے لیکن موسم خزاں میں عدالت کے فیصلے کے بعد صورت حال مزید واضح ہوجائے گی۔