(ویب ڈیسک)عراق کے شہر بغداد میں ہولناک جرم پر مبنی واقعہ، سوتیلی والدہ نے 7 سالہ بچے کو چاقو کے وار اور کرنٹ سے تشدد کرکے ہلاک کردیا، جس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق عراقی نیٹ ورک فار وومن رائٹس نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بغداد میں ہفتہ کو ایک 7 سالہ بچے کو اس کی سوتیلی ماں نے تشدد کرکے قتل کردیا۔
نیٹ ورک نے بتایا کہ بغداد کے علاقے الخطیب میں موسی ولا کو اس کی سوتیلی ماں نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا، اسے بجلی سے کرنٹ لگایا, پھر چھری اور نمک کا استعمال کر کے اس کا سانس بھی بند کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر پھیلائی گئیں بچے کی تصاویر نے عراق بھر میں غصے کو بھڑکا دیا۔ خاص طور پر موسی کی لاش پر خونی تشدد کے نشانات نے لوگوں کو مزید مشتعل کردیا۔
نیٹ ورک نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جرم میں ملوث خاتون کسی نفسیاتی یا ذہنی بیماری میں مبتلا نہیں تھی،سیکیورٹی سروسز نے بچے کے والد کی بیوی کو تفتیشی طریقہ کار مکمل کرکے گرفتار کرلیا ہے۔
عراقی میڈیا نے بتایا کہ جمعرات کو بچے کی لاش گھر میں زمین پر پڑی ہوئی ملی اور وہ مر چکا تھا, اس کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح طور پر دکھائی دے رہے تھے۔ایک عینی شاہد کے مطابق بچے کے جسم پر شدید تشدد کے نشانات تھے۔
یہ بھی پڑھیں:سونے کے اونچی اڑان ، خریدار ہوئے پریشان، دکانیں ہو گئیں ویران
ذرائع کے مطابق تفتیش کے بعد سوتیلی والدہ نے تشدد کے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔