واٹس ایپ،فیس بک سست کیوں؟فائر وال کی تنصیب کا فائدہ کیا ہوگا؟ پیسے کون دے گا؟پی ٹی اے نے اہم انکشاف کردیا

Jul 24, 2024 | 09:59:AM

(24 نیوز)واٹس ایپ،فیس بک سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کیوں سست ہوئے؟فائر وال کی تنصیب کا فائدہ کیا ہوگا؟ پیسے کون دے گا؟پی ٹی اے نے اہم انکشاف کردیا ۔

ایک تخمینے کے مطابق پاکستان میں واٹس ایپ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد 5 کروڑ 23 لاکھ سے زائد ہے۔اور صارفین پچھلے کچھ دنوں سے واٹس ایپ استعمال کرتے ہوئے مخلتف مسائل کا سامنا کر رہے ہیں ۔سماجی رابطوں کی ایپلی کیشن واٹس ایپ پچھلے کچھ دنوں سے متاثر ہے ۔موبائل انٹرنیٹ کے ذریعے واٹس ایپ پر تصاویر، ویڈیوز اور آڈیو میسیجز ڈاؤن لوڈ نہیں ہورہے، لیکن وائی فائی کے ذریعے یہ سہولیات ڈاؤن لوڈ ہورہی ہیں۔سروسز متاثر ہونے سے صارفین کو پیغام رسانی اور ایک دوسرے سے رابطہ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

 اب پاکستان پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے واٹس ایپ سروسز میں خلل کو ممکنہ تکنیکی خرابی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔پی ٹی اے کی ترجمان ملاحت عبید نے واٹس ایپ میں کسی قسم کے مسئلے کی تردید کی ہے۔اُن کے بقول واٹس ایپ یا کسی بھی سوشل میڈیا ایپ پر ابھی کوئی مسئلہ نہیں، اگر کسی کو مسئلے کا سامنا ہوا ہے تو یہ شاید تکنیکی خرابی کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دوران ٹرائل فائر وال کے ذریعے سوشل میڈیا پرتصویریں، وائس ریکارڈنگ، ویڈیوزڈاؤنلوڈنگ کوبند کیا گیا جبکہ موبائل سگنلزاورانٹرنیٹ سروس کی رفتار کو بھی کم کیا گیا۔اب ذرائع وزارت داخلہ نے انکشاف کیا ہے کہ سوشل میڈیا پرفائروال کی تنصیب کا ٹرائل مکمل کرلیا گیا ہے جس میں مطلوبہ نتائج حاصل ہونے کے بعد اب حکومت فائر وال کی خریداری کرے گی۔

ضرورپڑھیں:قومی ترقی برآمدات بورڈ کا اجلاس،وزیراعظم کا 3 سال میں ملکی برآمدات کو سالانہ 60 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے فائروال موبائل ڈیٹا پرلگا کرچیک کی گئی۔ اِس کے علاوہ پی ٹی اے نے تمام موبائل کمپنیوں کوایشوکلیرنس کی ای میل کردی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق واٹس ایپ اورفیس بک اپنی اصل حالت میں بحال ہوگئی، ٹرائل کے بعد حکومت فائروال کی خریداری کرےگی، فائروال خریداری کااشتہارپہلے ہی جاری کیاجاچکاہے۔

 واضح رہے کہ 11 جون کو حکومت نے ریاست مخالف پروپیگنڈہ کو لگام ڈالنے کے لیے فائر وال کی تنصیب کا فیصلہ کیا تھا۔ جس کے تحت انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی کمپنیوں پر فائر وال نصب ہوگی اور ڈیپ پیکٹ انسپکشن سے سوشل میڈیا ڈیٹا کو فلٹر کیا جاسکے گا جبکہ فائر وال ایپلی کیشن کے بجائے اب آئی پی لیول پر ڈیٹا بلاک ہوسکے گا۔ میڈیا رپوٹس کے مطابق فائر وال کی تنصیب کی کچھ قیمت حکومت ادا کرے گی ۔فائروال کی باقی قیمت انٹرنیت سروس فراہم کرنیوالی والی کمپنیاں ادا کریں گی۔ وزارت آئی ٹی کے مطابق انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی کمپنیاں غیرقانونی مواد روکنے کی پابند ہیں، کمپنیاں لائسنس کی شق کے مطابق ایسے مواد کی روک تھام کیلئے اقدامات کی پابند ہیں، فائر وال کی تنصیب پر پی ٹی اے کا دائرہ اختیار ہے۔

مزیدخبریں