’نور جہاں‘میں مختار شاہ کی ذلت آمیز موت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )’ نورجہاں ‘میں مختار شاہ کی ذلت آمیز موت نے ناظرین کو حیران و پریشان کردیا ۔
پاکستان کی ڈرامہ انڈسٹری میں آئے روز ایسے ڈرامے دیکھنے کو ملتے ہیں جو شائقین کو اپنی جانب راغب کر دیتے ہیں، ایسا ہی ایک ڈرامہ "نور جہاں" ہے جو آج کل عوام میں کافی مقبول و معروف ہے، اس ڈرامہ کی کاسٹ میں اہم کردار (لیڈ رول) صبا حمید ادا کر رہی ہیں۔ یہاں صبا حمید ایک انتہائی شاطر اور خودغرض ماں نور جہاں کا کردار ادا کر رہی ہیں جو اپنے بیٹوں کو کٹھ پتلیوں کی طرح کنٹرول کرتی ہے۔
اس کے بیٹےماں کے ہاتھوں اس قدر کٹھ پتلی بن چکے ہیں کہ نہ ہی وہ دماغ سے کچھ سوچتے ہیں نہ ہی عقلی طور پر کچھ دیکھ یا سمجھ پاتے ہیں۔ وہ اپنی ماں کی کہی گئی ہر بھلی بری بات پر اندھوں کی طرح عمل کرتے ہیں اور اس دوران انہوں نے ایک ایسے شخص کو تکلیف پہنچائی ہے جس کی انہیں ہر حال میں حفاظت کرنی چاہئے تھی۔
نور جہاں نے اپنے بیٹوں کو مختار شاہ کو پیٹنے کا حکم دیا ،مختار شاہ اپنے بھانجوں اور داماد کے ہاتھوں ذلت و رسوائی کے بعد بالآخر موت کے منہ میں چلا گیا۔ اس کی بیٹی نور بانو پر اب حقیقت عیاں ہو گئی ہے اور اس نے اپنے والد سے وعدہ کیا ہے کہ وہ ان کی موت کا بدلہ ہر گناہ گار سے لے گی۔
سوشل میڈیا صارفین اور ڈرامہ ناقدین نے اپنے تبصروں میں کہا ہے کہ لوگوں کے نزدیک اس سے زیادہ گھٹیا عمل ہو ہی نہیں سکتا کہ تین نوجوان ایک بوڑھے آدمی کو مارتے پیٹتے ہیں اور ان سے رشتے اور ان کے رتبے تک کا لحاظ نہیں کرتے۔
نور جہاں کے زہریلے پن کو ہر شخص اتنی نفرت کی نگاہ سے دیکھ رہا ہے جس کی کوئی حد نہیں اور نور بانو کے مداح نور بانو کے بدلے کے منتظر ہیں۔ مختار شاہ کی ناگہانی موت پر ان کا دل ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا ہے اور انھوں نے اپنے دکھوں کا اظہار اس طرح کیا ہے: