ایل بی او ڈی سپائنل ڈرین کے اہم ریگیولیٹر کا افتتاح ، زرعی معیشیت کو ترقی دینگے:وزیر اعلیٰ سندھ

Jul 24, 2024 | 13:16:PM
 ایل بی او ڈی سپائنل ڈرین کے اہم ریگیولیٹر کا افتتاح ، زرعی معیشیت کو ترقی دینگے:وزیر اعلیٰ سندھ
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ایل بی او ڈی سپائنل ڈرین کے اہم ریگیولیٹر کا افتتاح کرنے شادی لارج بدین پہنچ گئے،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایل بی او ڈی سپائنل ڈرین کے اہم ریگیولیٹر کا افتتاح کیا ۔
وزیر اعلیٰ سندھ  نے کہا کہ بلاول بھٹو کی ہدایت تھی کہ زرعی معیشیت کو ترقی دی جائے، اب بدین، میرپورخاص، سانگھڑ اور نواب شاہ اضلاع کی بارہ لاکھ ستر ہزار ملین ایکڑ سے زائد زمینیں سیلابوں میں نہیں ڈوبیں گی، پانی کی نکاسی کے پرانے راستوں کی بحالی میرپور خاص اور نواب شاہ ڈویژن کے عوام کا پرانہ مطالبہ تھا ، ایل بی او کی ڈیزائن پر شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے بھی اعتراضات کئے تھے کیونکہ اس سے قدرتی پانی کے راستے بند ہو گئے تھے۔
سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایل بی او ڈی 1980 کی دہائی کا منصوبہ تھا اور یہ منصوبہ واپڈا نے تعمیر کیا تھا،   سندھ حکومت نے ایل بی او ڈی کے ڈیزائن میں کچھ ترامیم کر کے پرانے پانی کے راستے بحال کر دیئے ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو کا حکم تھا کہ پرانے پانی کے راستوں کی بحالی کا پروجیکٹ مکمل کر کے زرعی معیشیت کو ترقی دی جائے۔

 وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ  سندھ حکومت نے ایل بی او  سپائنل ڈرین کے قدرتی راستوں کی بحالی کی ہے،  محکمہ آبپاشی نے سانگھڑ، میرپورخاص اور بدین میں ایل بی او  سپائنل ڈرین کی بحالی اور نکاسی آب کے نظام کو صاف کرنے کا کام انجام دیا،  سائفنز  کی تعمیر اور ایل بی او ڈی سسٹم کی بحالی کے ذریعے قدرتی ڈھوروں کی بحالی کے بعد اسپائنل ڈرین پر اضافی بوجھ کم ہو جائے گا،  اس سے سپائنل ڈرین کی سطح کم ہو جائے گی، جس سے ایل بی او  ڈی سسٹم کے اہم نالوں بشمول نواب شاہ، سانگھڑ، میرپورخاص اور بدین کے نکاسی آب کے نیٹ ورک کو بلا روک ٹوک رسائی ملے گی۔

 وزیراعلیٰ سندھ  کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ  کھپرو، عمرکوٹ، ڈگڑی، سندھڑی اور ٹنڈو محمد خان سمیت کئی علاقوں میں نکاسی آب کے نظام کی کمی ہے، ان علاقوں میں شدید بارشوں کے دوران سیلاب آ جاتا ہے، ایک بار جب ڈھوروں کو فعال اور بحال کیا جائے گا،  ان علاقوں کیلئے نکاسی کا نظام بنایا جائے گا اور انہیں دھوروں سے جوڑا جائے گا،   یہ نیٹ ورک قدرتی نکاسی کے راستے پر چلتے ہوئے بالآخر شکور جھیل میں چھوڑ کرے گا، سائفنز  کی تعمیر اور ایل بی او ڈی سسٹم کی بحالی سے آس پاس کے علاقوں میں سیلاب کے خطرے کو کم کیا جائے گا۔

 وزیراعلیٰ نے کہا کہ   نکاسی آب کے مسائل کو حل کرتے ہوئے یہ منصوبہ زرعی زمینوں کو پانی پہنچانے اور سیلاب سے بچائے گا، زیادہ مستحکم اور  پیداواری کھیتی کے حالات کو یقینی بنائے گا،  جس کے نتیجے میں ہاریوں کو فائدہ حاصل ہو سکے گا،  نکاسی آب کی کارکردگی کو بڑھانے اور اضافی پانی کو کم کرنے سے زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا،  جس سے فصلوں کی زیادہ  پیداوار ہوگئی اور کسان معاشی مستحکم ہونگے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ایل بی او ڈی اور اس کے سسٹم کے حوالے سے سیکرٹری آبپاشی ظریف کھیڑو نے بریفنگ دی ،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ہمراہ ایم این اے میر غلام علی تالپر ، ایم پی ایز ارباب لطف اللہ بھی،ارباب امان اللہ ،ایم پی اے محمد اسماعیل راہو، ایم پی اے حاجی تاج محمد ملاح، ایم پی اے میر اللہ بخش ٹالپر، سیڈا کے چیئرمین قبول محمد کھٹیان ، کمشنر حیدرآباد ڈویژن بلال میمن، ڈی آئی جی طارق داریجو ،سیکرٹری آبپاشی ظریف کھیڑو اور دیگر بھی موجود تھے۔