امریکی خفیہ ایجنسی نے برطانوی شہزادہ فلپ کو بدنام زمانہ جنسی سکینڈل میں ملوث قرار دیدیا

Jul 24, 2024 | 23:36:PM

(24 نیوز)پرنس فلپ کا نام ایف بی آئی کے ٹاپ سیکرٹ کاغذات میں سامنے آیا ہے، جو اب تک کے سب سے بڑے برطانوی جنسی سکینڈل سے متعلق ہیں۔
امریکی خفیہ ایجنسی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی جانب سے ملکہ برطانیہ دوم کے شوہر اور ڈیوک آف اینبرا شہزادہ فلپ کا نام برطانوی جنسی اسکینڈل سے متعلق دستاویزات میں شامل کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’ڈیلی میل ‘‘کے مطابق ایف بی آئی کے خفیہ میمو میں اشارہ کیا گیا ہے کہ شہزادہ فلپ  ”پروفومو معاملے“ میں ملوث ہوسکتے ہیں، جس نے 1960 کی دہائی کے بدنام زمانہ برطانوی جنسی اسکینڈل میں ایک نئی جہت کا اضافہ کیا تھا،پروفومو معاملے نے برطانوی حکومت کو اس وقت ہلا کر رکھ دیا تھا جب جنگی سیکرٹری جان پروفومو کے ماڈل کرسٹین کیلر کے ساتھ غیر ازدواجی تعلقات سامنے آئے، جو کہ ایک روسی ملٹری اتاشی ”ایوگینی ایوانوف“ (Evgeny Ivanov) کے ساتھ بھی اسی طرح کے تعلقات میں تھیں۔

 اس سکینڈل کی وجہ سے اُس وقت کے وزیر اعظم ہیرالڈ میکملن کی انتظامیہ کو گرانے کی نوبت تک آگئی تھی،کرسٹین کیلر کا ایوانوف سے تعارف آسٹیو پیتھ اسٹیفن وارڈ نے کرایا، جس کے برطانوی شاہی خاندان بشمول شہزادہ فلپ سے روابط طویل عرصے سے عوامی قیاس آرائیوں کا موضوع تھے،اب اس حوالے سے نئی دریافت شدہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ وارڈ کے ایک امریکی ساتھی نے ایڈنبرا کے متوفی ڈیوک کو اس اسکینڈل میں ملوث کیا تھا۔

ایف بی آئی میمو کے مطابق، تھامس کوربالی نے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جے ایڈگر ہوور کو مطلع کیا کہ پرنس فلپ کا کرسٹین کیلر اور ساتھی ماڈل مینڈی رائس ڈیوس سے وارڈ کے ذریعے تعلق تھا، یہ دعویٰ سرد جنگ کے دوران اہم تھا،ڈیلی میل کے مطابق ہوور اور لندن میں امریکی سفارت خانے کے درمیان 20 جون 1963 کو کیبل میں کوربالی کے الزامات کو دستاویزی شکل دی گئی، ’کوربالی نے یہ بھی کہا کہ ایک افواہ تھی کہ شہزادہ فلپ ان دو لڑکیوں کے ساتھ تعلقات میں ملوث ہو سکتے ہیں‘۔

مزیدخبریں