(مانیٹرنگ ڈیسک)مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اورعمر عبداللہ نے کہاہے کہ 370اے کو بحال کرکے ہی رہیں گے، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت اور 370 اے کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیرصدارت مقبوضہ کشمیر کی سیاسی پارٹیوں کی اے پی سی ہوئی ، کانفرنس میں سابق وزرائے اعلیٰ مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی ،عمر عبداللہ اور دیگر رہنماﺅں نے شرکت کی،کانفرنس ساڑھے تین گھنٹے سے تک جاری رہی۔
بی جے پی نے کانفرنس کوکامیاب قراردےدیا ،بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیریوں رہنماؤں کونئی حلقہ بندیوں میں حصہ لینے کی درخواست کی، غلام نبی آزاد کاکہناتھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کشمیرمیں بہت جلد جمہوریت بحال ہو۔
اے پی سی کے بعد سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 370 اے کو غیرقانونی طریقے سے ختم کیاگیا،یہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو کسی طرح قبول نہیں ،370اے کو بحال کرکے ہی رہیں گے،محبوبہ مفتی نے کہاکہ اس معاملے پر پاکستان سے بات کرنا پڑے تو کی جائے ۔
سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کاکہناتھا کہ مقبوضہ کشمیر اور دہلی کے درمیان اعتماد کا رشتہ ٹوٹ چکا ہے ، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت اور 370 اے کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ جائیں گے، ان کاکہناتھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کی حمایت کرتے ہیں ،ہماراموقف ہے مقبوضہ کشمیر کی پہلے والی خصوصی حیثیت کو بحال کیا جائے ،نئے قانون کے تحت مقبوضہ کشمیر میں حلقہ بندیاں کسی صورت قبول نہیں کرینگے ۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس کا مودی سرکار سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ