(24نیوز)قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات نے ایس اوپیز کیساتھ سینماؤں کو کھولنے کی سفارش کی ہے جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ پچھلی دو حکومتوں میں پی ٹی وی میں 2200 لوگوں کو ڈیلی ویجز پر بھرتی کیا گیا،جس سے پورا ایچ آرکا شعبہ بیٹھ گیا،ہم چین،ترکی کے تعاون سے فلم اندسٹری کو بحال کرینگے۔
جمعرات کو سینٹ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات کا چیئرمین فیصل جاوید کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزارت اطلاعات ونشریات سے متعلق امور پر بحث آئے ۔ چیئرمین فیصل جاوید نے کہا کہ فواد چو دھری نے پہلے بھی وزارت کیلئے بہت کام کیا،حکومت خود بزنس نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی وی کو ہم آﺅٹ سورس کرنے جا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اگلے تین ماہ میں پی ٹی وی کو دو ارب کا رییونیو حاصل ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ شالیمار براڈ کاسٹنگ کے ماتحت ایک عالمی معیار کا انگریزی چینل لانچ کرنے جا رہے ہیں،پی ٹی وی کو ایچ ڈی میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ فواد چو دھری نے کہاکہ چودہ اگست سے پی ٹی وی نیوز مکمل ایچ ڈی پر منتقل کیا جا جائے گاریڈیو پاکستان کو بھی مکمل ڈیجیٹلائز کیا جائے گا،بچوں کیلئے کارٹون چینل بھی ڈبنگ کی جائے گی۔۔ انہوں نے کہاکہ اب پریس ریلیز کا نہیں ویڈیوز کا دور ہیں،ٹک ٹاک پر چالیس سیکنڈ کی ویڈیو پر ایک ماڈل چالیس لاکھ لیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے میڈیا ٹیکنالوجی یونیورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا،پاک چائنا سینٹر میں ایک ٹیکنالوجی سینٹر قائم کیا جائے گا۔ فواد نے کہاکہ ہم اپنے لوگوں کو بھی شارٹ کورسز کرائیں گے، دنیا میں رائے کی جنگیں جاری ہیں،ہم نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ستر ہزار قربانیاں دیں۔
وزیراطلاعات نے کہاکہ کیا مغرب میں اس حوالے سے کوئی کتاب لکھی گئی،کیا ہالی وڈ میں اس بارے میں کوئی مووی بنی؟ہمیں سافٹ ایمیج میں انوسٹمنٹ کرنی ہو گی، ہمیں فلم اور ڈرامہ انڈسٹری کو بحال کرنا ہو گا ۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ ہم اتنے فلمز پرودیوز نہیں کر پارہے جتنے کرنے چاہئیں۔ سید علی ظفر نے کہاکہ جب تک سکرینز نہیں ہوں گی تب تک فلم انڈسٹری بحال نہیں ہو سکتی،پورے ملک کیلئے فلم پالیسی ہونی چاہئے ۔ فواد چودھری نے کہاکہ کمیٹی این سی او سی کو سنیماو¿ں کو کھولنے کی سفارش کرے۔ عرفان صدیقی نے کہاکہ ایس او پیز کیساتھ سنیماو¿ں کو کھولنے میں کوئی حرج نہیں۔
سینیٹر طاہر بزنجو نے کہاکہ انتہاپسندی اور دہشتگردی دو الگ چیزیں ہیں،لوگ معاشرے میں سچ بات کرنے سے ڈرتے ہیں۔ ۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ حالانکہ ہم نے ٹاک شوز کو انٹرٹینمنٹ کے قریب تو کر دیا تھا لیکن پھر بھی لوگ نہیں دیکھتے،فواد چودھری نے اس موقع پر کہاکہ ہمارے پاس اس وقت ڈیجیٹلائزیشن کیلئے سات سو چینلز تک کرنے چاہئیں۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ کیبل آپریٹرز کو لوکل کنٹنٹ دکھانے کی اجازت ہو گی،پاکستان براڈ کاسٹنگ کا اس وقت پنشنز کی مد میں ایک ارب کا مقروض ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ نیشنل پریس ٹرسٹ کی بلڈنگ پر بڑے بڑے بینکوں کا قبضہ ہیں،یہ بینکز ایک روپیہ کا بھی ٹیکس نہیں دے رہے،لوگوں پر مزید ٹیکس نہیں لگا سکتے۔انہوںنے کہاکہ میرے پاس بھی حلقے کے لوگ سرکاری لوگوں کی تلاش میں آتے ہیں،ہماری ایڈوارٹائزنگ پالیسی بن گئی ہے،جلد کابینہ میں پیش کرینگے۔ فواد چودھری نے کہاکہ ایک سال میں ملک کے اندر گوگل اور فیس بک کے ذریعے دو ارب کی ایڈورٹائزنگ آئی۔ فواد چودھری نے کہاکہ آنے والے سالوں میں ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ ریگولر ایڈورٹائزنگ سے تجاوز کر جائے گی،اس پالسی میں پہلی مرتبہ ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ بھی شامل کیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ ہم ریجنل اخبارات کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ میڈیا نمائندگان کی مسائل سے متعلق بل کمیٹی نے بل پاس کیا مگر ہاؤس میں اس پر اعتراض کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں۔
فلم بینوں کیلئے خوشخبری۔۔قائمہ کمیٹی اطلاعات کی سینما کھولنے کی سفارش
Jun 24, 2021 | 22:01:PM