(24نیوز) امریکی انٹیلی جنس نے کہاہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد چھ ماہ کے اندر اندر افغان حکومت ناکام ہوسکتی ہے اور افغانستان ٹوٹ سکتا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں نے اپنے اندازوں پر نظر ثانی کی جب طالبان نے شمالی افغانستان میں گذشتہ ہفتے بڑے پیمانے پر علاقوں اور شہروں کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔
امریکی اخبار کے مطابق عام طور پر امریکی انٹیلی جنس کا نیا جائزہ جس کی پہلے اطلاع نہیں دی گئی تھی امریکی فوج کے ذریعہ تیار کردہ تجزیہ کے مطابق ہے۔فوج پہلے ہی اپنے 3500 فوجیوں اور آدھے سامان کو افغانستان سے نکال چکی ہے۔بقیہ نائن الیون تک نکال لیے جائیں گے۔گزشتہ روزکے روز طالبان جنگجوں نے تاجکستان کو ملانے والی گذرگاہ اور شاہراہ پر قبضہ کرلیا۔طالبان افغان فورسز کے درمیان مزار رشریف کے اطراف اور قنوز شہر میں گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان ذرائع نے بتایاکہ صوبہ تاخر کے دو مختلف اضلاع میں ہونے والی جھڑپوں میں 34 افغان فوجی ہلاک اور تین ٹینک تباہ کر دیئے گئے۔ طالبان نے قندوز کے اہم ضلع امام صاحب کی شیر خان بندر پورٹ کا کنڑول بھی حاصل کر لیا۔ بیرونی فوجوں کے انخلا کے آغاز کے بعد سے طالبان نے 40 سے زائد اضلاع پر قبضے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ادھر روسی وزیر دفاع نے کہا کہ امریکا کے افغانستان سے نکلنے کے بعد خانہ جنگی شروع ہو جائے گی۔ پاکستان اور ایران کے تعاون کے بغیر افغان گروہوں کو متحد رکھنا ممکن نہیں
یہ بھی پڑھیں۔دنیا میں دیرپا امن کیلئے خطے میں دیرینہ تصفیہ طلب مسائل حل کرنا ہونگے،آرمی چیف