(ویب ڈیسک)ایچ ای سی نے احسن اقبال کے چائے میں کمی سے بچت کے منصوبے پر کام شروع کر دیا۔ملک بھر کی یونیورسٹیوں کو ستو اور لسی کو پروموٹ کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں ۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی طرف سے امپورٹڈ اشیا پر پابندی لگنے کے بعد ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے بھی قومی درآمدی بل کو کم کرنے کے لیے اپنی سفارشات پیش کر دی ہیں۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے جامعات کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ باہر سے منگوائی گئی چائے کی بجائے لسی اور ستو کو پروموٹ کیا جائے۔ایچ ای سی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ای ڈی) ڈاکٹر شائستہ سہیل کی طرف سے تمام سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور ریکٹرز کو لکھے گئے ایک حالیہ خط کے مطابق، ایچ ای سی نے مقامی طور پر تیار کردہ روایتی مشروبات جیسے لسی اور ستو کی کھپت کو بڑھانے کی تجویز دی ہے۔ 'خط میں مزید کہا گیا کہ یہ روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور اس کاروبار سے وابستہ لوگوں کے لیے آمدنی پیدا کرے گا۔ جبکہ ایچ ای سی نے تجویز دی ہے کہ مقامی کوکنگ آئل پر تحقیق اور درآمد شدہ خوردنی تیل کو تبدیل کرنے کیلئے مارکیٹنگ کی جائے ۔جامعات کو موٹر سائیکل،کار بسوں اور ٹرینوں میں متبادل توانائی کے استعمال کیلئے تحقیق کی بھی ہدایت کی گئی ہے ۔مراسلے میں مزید کہا گیا کہ ایچ ای سی مقامی چائے کے باغات اور روایتی مشروبات کو بھی فروغ دیں ،چائے کی درآمد میں کمی سے ہمارے درآمدی بل میں کمی آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں حکومت کی تبدیلی ،چین نے بھی اپنا موقف دیدیا
ایچ ای سی ستو اور لسی کی پروموشن کیلئے میدان میں آگیا
Jun 24, 2022 | 23:25:PM