امریکی سپریم کورٹ نےاسقاط حمل کا حق ختم کردیا

Jun 24, 2022 | 23:48:PM

(24نیوز)امریکی سپریم کورٹ نے ملک بھر میں اسقاطِ حمل کا حق ختم کردیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں آئین اسقاط حمل کا حق نہیں دیتا،معاملہ ریگولیٹ کرنے کا اختیارعوام، سیاسی نمائندوں کوواپس کیا جانا چاہیے، ریاستیں اسقاطِ حمل کی اجازت یا اس پرپابندی کا فیصلہ اب خود کرسکتی ہیں،اسقاطِ حمل کا حق ختم کرنےکا فیصلہ سپریم کورٹ کے6 ججوں نے دیا تین ججوں نے اختلافی نوٹ بھی دیا ، اختلافی نوٹ میں مزید کہا گیا کہ آج لاکھوں امریکی خواتین بنیادی آئینی تحفظ سے محروم ہوگئیں،جبکہ صدربائیڈن، سابق صدراوباما سمیت ڈیموکریٹ قیادت نے بھی فیصلے پر افسوس اورمذمت کا اظہار کیا ، جوبائیڈن نے کہا کہ آج ملک اورعدالت کیلئے دکھ کا دن ہے، امریکیوں سے آئینی حق چھین لیا گیا،جو بائیڈن نے کہا کہ اسقاطِ حمل سے متعلق فیصلہ اب نومبرکے وسط مدتی الیکشن میں ہوگا۔
دوسری جانب سابق صدر باراک اوبامہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ’ضروری آزادیوں‘ پر حملہ ہے،جبکہ سابق صدر ٹرمپ، نائب صدر پینس سمیت قدامت پسندوں نے فیصلے کی تعریف کی اور ان کا کہناتھا کہ یہ فیصلہ خدا نے کیا ہے جبکہ اقوام متحدہ نے بھی امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے پراظہارِ افسوس کیا اقوام متحدہ نے کہا کہ امریکی سپریم کورٹ کا فیصلہ انسانی حقوق کو بڑا دھچکا ہے۔دوسری جانب امریکا کے مختلف شہروں میں انسانی حقوق کے نمائندوں امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف مظاہرے کئے ۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا: سپریم کورٹ کے جج کو شرمناک حرکت پر جیل کی سزا کا حکم

مزیدخبریں