(24 نیوز)کھٹی،میٹھی خبریں ،ٹیکسوں کی بھرمار ،وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ پر تقریر سمیٹ دی ۔کہتے ہیں کہ سٹیٹ بینک نے درآمدات سے پابندی اُٹھالی ہے،پاکستان نے غیرملکی ادائیگیاں وقت پرکرنی ہیں۔
وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2سے 3 روزمیں بجٹ پاس کریں گے ،سٹیٹ بینک کی جانب سے کاروبار پرسختیوں کوختم کردیاگیاہے،کوشش ہے ملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں اضافہ ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ بجٹ کے لئے ترامیمی سفارشات کاخیرمقدم کرتے ہیں،اتحادیوں جماعتوں نے بجٹ کیلئے عمدہ تجاویزدیں۔بجٹ کے لئے ترامیمی سفارشات کاخیرمقدم کرتے ہیں،اتحادی جماعتوں نے بجٹ کیلئے عمدہ تجاویزدیں ،ایوان بالاکی جانب سے 59 تجاویزموصول ہوئیں،پوری کوشش ہے سفارشات پر مکمل یاجزوی طورپرعمل کیاجائے
ضرور پڑھیں :لاہور میں ایشیاء کی سب سے بڑی افیون فیکٹری بحال کرنے کا فیصلہ
انہوں نے کہا ہے کہ آہستہ آہستہ معمول کے معاشی حالات کی طرف جارہے ہیں،نان فائلرزکے رقم نکالنے پر0.6 فیصدودہولڈنگ ٹیکس کانفاذمعیشت کودستاویزی بنانے کیلئے ضروری ہے،بونس شیئرپرٹیکس کمپنی نہیں جس کوشیئرملے ہیں وہ اداکرتاہے،بونس شیئرکیلئے ٹیکس کی شرح 10 فیصدتجویزکی گئی ہے،چندتبدیلیوں کے ساتھ سپرٹیکس برقراررہے گا،ٹیکس کابوجھ چندلاکھ ٹیکس دہندگان پرپڑتاہے،کوشش ہے اس کادائرہ کاربڑھایاجائے۔
اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ غیرمتوقع منافع پرپوری دنیامیں ٹیکس لاگوہوتاہے،قومی اسمبلی اورسینٹ نے غیرمتوقع منافع پرٹیکس نہ لگانے پر تحفظات کااظہارکیاہے،پاکستان کوٹیکس ریونیومیں اضافے کی ضرورت ہے،غیرمعیاری پنکھوں پرٹیکس کامقصدبجلی کی بچت اورحوصلہ شکنی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بجلی کے پنکھے بنانے والوں نے پرانی ٹیکنالوجی کی تبدیلی کیلئے مہلت مانگی ہے،سپرٹیکس 300 ملین سے بڑھاکر500 ملین روپے کیاگیاہے،دفاعی بجٹ میں اضافے ،شمسی توانائی کے شعبے کے فروغ سمیت59 تجاویزہیں،3200ارب روپے واجب الاداٹیکسز کی وصولی کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی ،بی آئی ایس پی کے بجٹ میں مزید16ارب کااضافہ کرکے 464ارب کردیاگیا۔
یہ بھی پڑھیں :مفتاح اسماعیل نے مسلم لیگ ن کو خیر باد کہہ دیا
یوٹیلٹی سٹور کورمضان پیکج کے علاوہ وزیراعظم ریلیف پیکج کے تحت 24 ارب دیے گئے ،تمام ترمالی مشکلات کے باوجودمسلح افواج کابجٹ برقراررکھاگیاہے،اشیائے خورنوش کی کم قیمت میں فراہمی کیلئے یوٹیلٹی سٹورکیلئے 30 ارب رکھے گئےہیں،حکومت بیرون ملک پاکستانیوں کو ہر قسم کی سہولیات دینے کیلئے کوشاں ہے،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیجانب سے ترسیلات زر کا معاشی ترقی میں اہم کردار ہے۔
ٹیوب ویلز کی سولر آزیشن کیلئے 30 ارب روپے رکھے گئے ہیں ، سالانہ35سے 40کروڑروپے کمانے والی کمپنیوں پر6فیصدسپرٹیکس عائدہو گا ،سالانہ 40 سے 50 کروڑروپے کمانے والی کمپنیوں پر8فیصدسپرٹیکس عائدہوگا،سسٹم کے ہائی پروفائلزلوگ ایک سے زیادہ پنشن لے رہے ہیں،ایک سے زیادہ عہدوں پر فائزلوگ 3،3 پنشن بھی رہے ہیں،ایک سے زائدکاپنشن کاسلسلہ ختم کررہے ہیں،ریٹائرڈملازم اورشریک حیات کے انتقال کے بعد خاندان کے فردکوصرف 10 سال پنشن ملے گی،تنخواہ دارطبقے پرٹیکس دوگناکرنے کی تجویزمستردکردی ۔
کٹوتی کاترقیاتی بجٹ ملازمین کی تنخواہوں ،پنشن پرنفاذنہیں ہوگا،دنیاکے تمام مالیاتی ادارے پہلے آئی ایم ایف سے معاہدے کودیکھتے ہیں،مذاکرات کی نتیجے میں فائنل 210 ارب کے ٹیکس لگانے کی تجویزہے،آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوتے ہیں تفصیلات ویب سائٹ پرجاری کریں گے،ہماراٹیکس ہدف 9200ارب ہے،ایف بی آرکے سالانہ محاصل کاتخمینہ 9415 ارب روپے کردیاگیا۔