(امانت گشکوری)سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے ہیں کہ اگر سنی اتحاد سیاسی جماعت نہیں تو آزاد امیدواروں کی مخصوص نشستوں کا کیا ہوگا؟متناسب نمائندگی کا اصول سنی اتحاد پر کیسے لاگو ہوگا،کیا آزاد امیدواروں کی مخصوص نشستیں خالی رہیں گی؟
سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت،چیف جسٹس کی سربراہی میں فل کورٹ سماعت کررہا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نےفیصل صدیقی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کی جماعت سیاسی ہے؟اگر سنی اتحاد سیاسی جماعت نہیں تو آزاد امیدواروں کی مخصوص نشستوں کا کیا ہوگا؟متناسب نمائندگی کا اصول سنی اتحاد پر کیسے لاگو ہوگا،کیا آزاد امیدواروں کی مخصوص نشستیں خالی رہیں گی؟وکیل فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ پی ٹی آئی کی مخصوص نشستیں خالی نہیں چھوڑی جاسکتیں،جسٹس منصور علی شاہ نے پھر پوچھا کہ جو جماعت سیاسی نہیں اور الیکشن نہیں لڑی اس کی مخصوص نشستیں کہاں جائیں گیں،جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دئیے کہ میرے خیال میں پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں،سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کیلئے طریقہ کار دیکھنا پڑے گا۔
چیف جسٹس کا فیصل صدیقی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ سیکشن سے ایک لفظ لے کر اپنے کیس کو نہیں چلا سکتے،فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ مخصوص نشستیں الیکشن کے بعد ملتیں ہیں تو الیکشن کمیشن نیا شیڈول جاری کرے،جسٹس منصور علی شاہ بولے کہ آپ نے بتانا کہ آپ سیاسی جماعت ہیں لسٹ کو ہم بعد میں دیکھ لیتے،فیصل صدیقی نے کہا سیاسی جماعت کو جیتی گئی نشستوں سے زیادہ نہیں مل سکتیں، میرا نقطہ یہ ہے کہ مخصوص نشستیں خالی نہیں چھوڑی جا سکتیں۔
ضرورپڑھیں:’پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کیوں نہ کرائے‘
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ جو نشستیں جیتی گئی ہیں انہی کے حساب سے مخصوص نشستیں ملیں گی،اگر آپ سیاسی جماعت نہیں تو خالی نشستیں کہاں جائیں گی،اگر10 لوگ کسی پارٹی میں شامل نہیں ہوتے تو کیا ان کی سیٹیں خالی رہ جائیں گی؟ جو سیاسی جماعت ہی نہیں اس کو مخصوص نشستیں نہ ملیں تو کہاں جائیں گیں،وکیل نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کو دیکھنا ہے کہ خالی نشستوں کو کیسے پر کرنا ہے، سپریم کورٹ کو پھر دیکھنا ہوگا کہ آزاد امیدوار کون ہیں،اگر سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہیں مل سکتیں تو وہ نشستیں خالی رہیں گی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے کہا تھا کہ ایک رکن بھی پارلیمنٹ میں خالی نہیں چھوڑا جا سکتا،کیا سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کا منشور ایک ہے،وکیل نے جواب دیا کہ نہیں سنی اتحاد کونسل کا منشور پی ٹی آئی سے الگ ہے،چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کل کو سنی اتحاد کونسل کے ارکان یہ جماعت بھی چھوڑ جائیں تو کیا ہوگا،وکیل فیصل صدیقی بولے کہ سنی اتحاد سیاسی جماعت ہے یا نہیں اس پر سوال اٹھا ہی نہیں،الیکشن کمیشن نے اقرار کیا کہ سنی اتحاد کونسل سیاسی جماعت ہے،اگر سپریم کورٹ اپیل منظور کرتی تو پھر 3 روز میں فہرست دینے سے کام شروع ہوگا۔