(24 نیوز)بھارت کے شہر حیدرآباد میں واقع تاریخی مکہ مسجد میں کار ڈرائیونگ سٹنٹ کے ساتھ فلمی گانے کی دھن پر شوٹنگ کی ویڈیو بناتے ہوئے مسجد کی بے حرمتی کے واقعہ کی پولیس کو شکایت کر دی گئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق حیدرآباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 2 نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ چارمینار سے متصل ٹفن سنٹر کے مالک نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مسجد کے احاطہ میں کار کے ساتھ ویڈیو گرافی کی اور ممنوعہ علاقہ میں ویڈیو تیار کرتے ہوئے اسے سوشل میڈیا پر وائرل کیا۔ مکہ مسجد کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے فلمی نغمہ کی دھن پر یہ ویڈیو تیار کی گئی اور ویڈیو میں موجود دونوں نوجوان جوتے پہنے ہوئے ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ مکہ مسجد عبدالقدیر صدیقی اور گھانسی بازار کی خاتون کارپوریٹر نےپولیس سٹیشن حسینی علم میں تحریری شکایت درج کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ سے مسجد کی بے حرمتی کے علاوہ مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ درخواست میں غیر قانونی طور پر مسجد میں داخلہ اور بے حرمتی پر مبنی ویڈیو تیار کرنے پر کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 20 مارچ کی صبح 8 اور 9 بجے کے درمیان یہ واقعہ پیش آیا۔ مکہ مسجد کے تعمیری کاموں کے سلسلہ میں پنچ محلہ گیٹ کی جانب سے تعمیری سامان منتقل کیا جاتا ہے، وہاں ٹھیکدار کی سامان پر سے لدی گاڑی کیلئے راستہ نہیں تھا جس پر ٹھیکدار نے راستہ میں کھڑی کار کو مسجد کی گیٹ میں لے جانے کا مشورہ دیا تاکہ اسکی گاڑی اندرونی حصہ میں بآسانی گذر جائے۔ کار کے مالک نے اپنے ساتھی کے ساتھ اس موقع کو غنیمت جان کر شرارت کی اور انگلش فلمی نغمہ کے ساتھ ویڈیو تیار کرتے ہوئے اسے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا۔ ویڈیو میں کار پر سٹنٹ کا مظاہرہ کیا گیا۔ ویڈیو عام ہوتے ہی مقامی افراد میں بے چینی پھیل گئی اور سپرنٹنڈنٹ مکہ مسجد نے پولیس میں باقاعدہ تحریری شکایت درج کرا دی ۔ مسجد کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے جب اندرونی حصہ میں کسی نے سٹنٹ کرتے ہوئے گاڑی کے ساتھ ویڈیو بنائی۔
واضح رہے کہ تاریخی مکہ مسجد بھارت کی ایک بڑی مسجد ہے جس میں 20 ہزار افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔