ڈسکہ ری پولنگ: لڑائی بڑوں کی ہے،بھگت عوام رہے ہیں : سپریم کورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) سپریم کورٹ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ پولنگ کے خلاف درخواست پر تحریک انصاف کے وکیل نے عدالت کو لڑائی جھگڑے اور فائرنگ کی تفصیلات فراہم کر دیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ لڑائی بڑوں کی ہے اور بھگت عوام رہے ہیں۔عوام کو ہیوی ویٹس کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔
سپریم کورٹ میں این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ پولنگ کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ تحریک انصاف کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ الیکشن میں کم ٹرن آؤٹ معمول کی بات ہے، ضمنی الیکشن میں ہمیشہ ٹرن آؤٹ کم رہتا ہے، ضمنی الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سے ٹرن آؤٹ کی تفصیلات لیں۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو اعداد و شمارکی تصدیق کرنے کی ہدایت کر دی۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ حلقے میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال بھی خراب تھی، ایسے واقعات ہوتے ہیں، کم ٹرن آؤٹ پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کی وجہ نہیں ہوسکتا، پورا الیکشن کالعدم قرار نہیں دیا جاسکتا۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ این اے 75 ڈسکہ میں 2 ہیوی ویٹس کی لڑائی ہے، دونوں ہیوی ویٹس انا کے ساتھ لڑ رہے ہیں، عوام کو ہیوی ویٹس کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔
پی ٹی آئی وکیل نے فائرنگ کے واقعات کی تفصیلات عدالت کو فراہم کر دیں۔ عدالت نے کہا کہ جن دلائل کا حوالے دے رہے ہیں ان میں جیت کا تناسب متنازعہ ووٹوں سے کم تھا۔ وکیل نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے دوران رینجرز بھی موجود تھی۔الیکشن کمیشن کی شکایت کا مرکز پنجاب حکومت کی ناکامی ہے۔ عدالت نے کہا الیکشن کمیشن فیصلے میں رینجرز کا کوئی ذکر نہیں۔ الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت نہیں، صوبائی انتظامیہ پر بات کی۔
یہ بھی پڑھیں :
ڈسکہ ا نتخاب تو ضرور ہوگا۔الیکشن کمیشن کا حکم معطل نہیں کرینگے۔ سپریم کورٹ