(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کی پہلی خاتون وزیر خارجہ میڈیلن البرائٹ موذی مرض کینسر سے لڑتے لڑتےزندگی کی بازی ہار گئیں ۔
میڈیلن البرائٹ بچپن میں دوسری جنگ عظیم کےدوران نازی دورمیں چیکوسلواکیہ سےبھاگ کر امریکا آئی تھیں،عمر کے آخری حصےمیں البرائٹ نےحقوق نسواں کیلئے بھرپور کام کیا۔البرائٹ اقوام متحدہ میں امریکی نمائندہ اور بل کلنٹن کے دور میں سیکرٹری آف اسٹیٹ رہیں۔
1990میں جب بڑے بڑے سفارتکار روانڈ اور بوسنیا ہرزیگونیا میں نسل کشی پر بات کرنے سے ہچکچاتےتھے تب البرائٹ نے اقوام متحدہ میں بطور امریکی سفیر دوٹوک اور سخت موقف اپنایا، البرائٹ امریکی خارجہ پالیسیوں کی شدید ناقد بھی تھیں۔
سابق وزیرخارجہ میڈیلین البرائٹ 2017 میں اس وقت ایک مرتبہ پھر بھرپور طریقے سے منظر عام پر آئیں جب انہوں نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے خود کو بطور مسلمان رجسٹر کرانے کا اعلان کیا، اس وقت سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وجہ سے بھی مسلمانوں کو سخت مشکلات درپیش تھیں۔
میڈلین البرائٹ کے اہلِ خانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ البرائٹ کینسر میں مبتلا تھیں، ان کی اچانک موت سے وہ ایک پیار کرنے والی ماں، دادی، بہن، آنٹی اور دوست سے محروم ہوگئے۔
دوسری جانب میڈیلن البرائٹ البرائٹ کی موت پر امریکی صدر جوبائیڈن اور سابق امریکی صدر اوباما نے افسوس کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مختلف واقعات میں تین خواتین قتل