(24نیوز)سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لینے کے اختیار سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس کے مطابق کسی بنچ کو ازخودنوٹس لینے کا اختیار نہیں تاہم بنچ چیف جسٹس کو نوٹس لینے کی سفارش کر سکتا ہے۔
40 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منیب اختر نے تحریر کیا۔ سپریم کورٹ نے 26 اگست 2021 کو کیس کا مختصر فیصلہ سنایا تھا۔تفصیلی فیصلے کے مطابق پریس ایسوسی ایشن کی درخواست پر جسٹس فائز عیسیٰ کا لیا گیا ازخونوٹس واپس لیا جاتا ہے ۔ سوموٹو کا اختیار صرف چیف جسٹس استعمال کر سکتے ہیں ۔ سپریم کورٹ نے ازخودنوٹس لینے کے اصول بھی وضع کر دیئے جس کے مطابق بنچوں کی جانب سے لئے گئے تمام نوٹسز پر سماعت معمول کے مطابق ہوگی اور بنچوں کے نوٹسز پر سماعت چیف جسٹس کے تشکیل کردہ بنچ ہی کرینگے ۔ کوئی بنچ ازخود کسی کو طلب کر سکتا ہے نہ رپورٹ منگوا سکتا ہے ۔ ازخودنوٹس کا اختیار استعمال کرنے کیلئے چیف جسٹس کی منظوری لازمی ہوگی،فیصے میں کہا گیا کہ بنچ یا کسی جج کا از خود نوٹس لینا عدالتی معاملات میں بگاڑ کا باعث بنے گا ۔
یہ بھی پڑھیں۔”لوگ بہت بے شرم ہیں“ اداکارہ ودیا بالن بھارتی فلم سازوں کیخلاف پھٹ پڑیں
کسی بنچ کو ازخودنوٹس لینے کا اختیار نہیں۔سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری
پریس ایسوسی ایشن کی درخواست پر جسٹس فائز عیسیٰ کا لیا گیا ازخونوٹس واپس
Mar 24, 2022 | 22:09:PM