خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری، قابل ضمانت وارنٹ میں تبدیل

Mar 24, 2023 | 11:15:AM

(24 نیوز) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری، قابل ضمانت وارنٹ میں تبدیل کر دیئے۔

عمران خان کی جانب سے خاتون جج کو دھمکی کیس میں وارنٹ معطلی کی درخواست پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی کی عدالت میں ہوئی۔ عمران خان کے وکیل گوہرعلی اور پراسیکوٹر رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل گوہرعلی نے استدعا کی کہ 30 مارچ کو عمران خان آ رہے ہیں، عدالت بھی 30 مارچ کو سماعت کرلے، عمران خان توشہ خانہ کیس میں 30 مارچ کو کچہری آئیں گے۔

عدالت نے کہا کہ عجیب بات کر رہے ہیں آپ، 30 مارچ کی استدعا کر رہے ہیں جب کہ وارنٹ گرفتاری کا حکم 29 مارچ کا ہے، وکیل نے کہا کہ میں سول کورٹ میں وارنٹ کی تاریخ 29 سے 30 مارچ کرنے کی درخواست دیتا ہوں۔

پراسیکوٹر کا کہنا تھا کہ یہ تو مطلب ہوا کہ عدالت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی جرات بھی نہ کرے، وارنٹ معطلی کی درخواست پر میرٹ پر دلائل دینے چاہئیں، ملزم عدالت کا بلو آئیڈ بوائے ہوتا ہے لیکن اتنا بھی پسندیدہ بچہ نہیں ہوتا۔

وکیل گوہر علی نے عمران خان کے وارنٹ معطلی میں 30 مارچ تک توسیع کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کیس والے وارنٹ 30 مارچ تک معطل ہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ 29 مارچ کو عدالت کوئی بھی فیصلہ جاری کرسکتی ہے، کیا عمران خان خاتون جج کیس میں کبھی پیش ہوئے ؟ اس پر پراسیکوٹر نے کہا کہ عمران خان اس کیس میں کبھی پیش نہیں ہوئے، وکیل گوہرعلی کا تو خاتون جج کیس میں وکالت نامہ ہی نہیں۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

خیال رہے کہ خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینےکے کیس میں سول جج رانا مجاہد رحیم نے 13مارچ کو عمران خان کی غیر حاضری پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ عدالت نے عدم پیشی پر عمران خان کو 29 مارچ تک گرفتار کرکے پیش کرنےکا حکم جاری کیا تھا۔

14 مارچ کو ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدرگیلانی نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری 16مارچ تک معطل کردیے تھے، 16 مارچ کو عدالت نے پھر وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے 20 مارچ تک متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم گزشتہ سماعت پر جج کی رخصت کےباعث کیس کی سماعت نہ ہوسکی اور انہیں آج 24 مارچ  تک توسیع مل گئی تھی۔

مزیدخبریں