عمران خان کی 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانتیں منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ملک محمد اشرف)لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کے 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانتیں منظور کرلیں۔
جسٹس طارق سلیم۔شیخ اور جسٹس انوار حسین پر مشتمل دو رکنی سپیشل بنچ نے سماعت کی ،عمران خان کی تھانہ کھنہ اور رمنا کے دو دو اور بارہ کوہ کا ایک مقدمہ میں حفاظتی ضمانتیں منظور کی گئیں،دو رکنی بنچ نے عمران کی حفاظتی ضمانتیں 27 مارچ تک منظور کیں،دو رکنی بینچ نے اسلام آباد کے پانچ مقدمات میں عمران خان کی 27 مارچ تک حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی۔
اس سے قبل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اسلام آباد کے 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ پیش ہوگئے۔
عمران خان نے اسلام آباد کے 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستیں دائر کی ہیں، عمران خان کے خلاف تھانہ کھنہ اور رمنا کے دو، دو اور بارہ کہو کا ایک مقدمہ ہے۔
درخواستوں کی سماعت کے لیے 2 رکنی اسپیشل بینچ تشکیل دیا گیا ہے، بینچ جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس انوار حسین پر مشتمل ہے۔
سماعت شروع ہوئی تو وکیل عمران خان نے کہا کہ آفس نے دوبارہ حفاظتی ضمانت دائر کرنے کا اعتراض کیا تھا، عدالت نے آج تک کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی، اسلام آباد میں عمران خان کے خلاف سیاسی مقدمات بنائے گئے ہیں، دوبارہ حفاظتی ضمانت میں بہت کم مارجن ہوتا ہے، حفاظتی ضمانت اس لیے مانگ رہے ہیں تاکہ اسلام آباد جا سکیں۔
جسٹس طارق سلیم نے کہا کہ ہمیں قانون دکھائیں کہ دوبارہ حفاظتی ضمانت دی جاسکتی ہو، ابھی تک ماضی میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہے، نہ ہی روایت ہے کہ حفاظتی ضمانت دوبارہ دی گئی ہو۔ وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں خود سمجھ نہیں آرہی کہ کیسے ضمانتیں لیں۔
جسٹس طارق سلیم نے کہا کہ بہتر ہے کہ یہ درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کریں۔
اس دوران عمران خان خود روسٹرم پر آگئے، ان کا کہنا تھا کہ میں جب اسلام آباد گیا تو تمام راستے بند تھے، آج بھی ہم خفیہ آئے ہیں، اسلام آباد جاتے ہوئے آنسو گیس چلی، لوگوں پر لاٹھی چارج ہوا، ہمیں اسلام آباد سے واپس ہونا پڑا، ایسا تو پہلے کبھی نہیں ہوا، میں تو وہاں سے جان بچا کر نکلا تھا۔
وکیل عمران خان نے کہا کہ ہم آج صرف ایک ورکنگ ڈے مانگ رہے ہیں تاکہ اسلام آباد جاسکیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ہم درخواست پر آفس کے اعتراض کو جوڈیشل سائیڈ پر دیکھیں گے، عدالت نے عمران خان کی درخواستوں کو نمبر لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کر دیا۔
وقفے کے بعد وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ عام طرح کی ضمانت نہیں ہے، ہم نے حفاظتی ضمانت میں توسیع مانگی ہے، ہماری مضبوط بنیاد ہے۔