(ویب ڈیسک) کھجور وہ پھل ہے جس کا استعمال بہت زیادہ کیا جاتا ہے، خاص طور پر رمضان کے مہینے میں تو روزانہ ہی اسے کھایا جاتا ہے۔
کھجوروں میں قدرتی مٹھاس کافی زیادہ ہوتی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ پھل متعدد اقسام کے غذائی اجزا سے بھرپور ہوتا ہے تو اگر اعتدال میں رہ کر کھایا جائے تو یہ پھل ایک اچھا انتخاب ہے۔
اچھی بات یہ ہے کہ کھجوریں پورا سال آسانی سے دستیاب ہوتی ہیں اور ان کو کھانے سے آپ درج ذیل فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ جیسے پروٹین، کاربوہائیڈریٹس، فائبر، وٹامن اے، وٹامن بی 6، کاپر، میگنیشم، پوٹاشیم اور Manganese جیسے اجزا اس میں موجود ہوتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ فینولک ایسڈز (یہ اینٹی آکسائیڈنٹس ہوتے ہیں)، کیروٹین اور کئی طرح کے کیمیائی مرکبات بھی کھجوروں کا حصہ ہوتے ہیں۔
چونکہ یہ پھل اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے تو صحت کے لیے متعدد پہلوؤں سے مفید ثابت ہوتا ہے۔
فائبر سے بھرپور:
غذا میں مناسب مقدار میں فائبر کے استعمال سے صحت کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ کھجوروں میں موجود فائبر سے نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور قبض سے بچنا آسان ہو جاتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ فائبر سے بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد ملتی ہے، کیونکہ اس غذائی جز سے غذا کے ہضم ہونے کا عمل سست ہوتا ہے جس سے بلڈ شوگر کی سطح میں بہت تیزی سے اضافہ نہیں ہوتا۔
یہی وجہ ہے کہ بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ کرنے والی غذاؤں کی فہرست میں کھجور کافی نیچے موجود ہے۔
امراض سے لڑنے والے اینٹی آکسائیڈنٹس:
کھجوروں میں ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں اور متعدد امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اینٹی آکسائیڈنٹس خلیات کو جسم میں گردش کرنے والے غیر مستحکم مرکبات سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان حفاظتی ضمانت کیلئے زمان پارک سے لاہور ہائی کورٹ پہنچ گئے
کھجوروں میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس ذیابیطس، الزائمر، کینسر کی مخصوص اقسام، عمر کے ساتھ بینائی میں آنے والی کمی اور امراض قلب سے تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔
کھجور کھانے کی عادت سے دماغی افعال کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ کھجوروں سے دماغ میں ورم کا باعث بننے والے عناصر کی سطح کم ہوتی ہے جس سے مختلف امراض جیسے الزائمر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
جانوروں پر ہونے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کھجور کھانے سے یادداشت اور سیکھنے جیسی دماغی صلاحیتیں بہتر ہوتی ہیں جبکہ انزائٹی جیسے رویوں کی شدت میں کمی آتی ہے۔
اس حوالے سے انسانوں پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
چینی کا متبادل
کھجوروں میں قدرتی مٹھاس کافی زیادہ ہوتی ہے اور اسی وجہ سے یہ پھل چینی کا اچھا متبادل ہے کیونکہ اس میں غذائی اجزا، فائبر اور اینٹی آکسائیڈنٹس بھی موجود ہوتے ہیں۔
ہڈیوں کی صحت بہتر ہو سکتی ہے
کھجوریں فاسفورس، کیلشیئم اور میگنیشم سمیت متعدد منرلز سے لیس ہوتی ہیں اور یہ سب عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں میں آنے والی کمزوری کی روک تھام کے لیے اہم ہیں۔
بلڈ شوگر کنٹرول
اعتدال میں رہ کر کھجور کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح میں بھی کمی آسکتی ہے۔
اس کی وجہ کھجوروں میں فائبر، اینٹی آکسائیڈنٹس اور دیگر اجزا کی موجودگی ہے۔
پوٹاشیم کی موجودگی
کھجوروں میں پوٹاشیم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے، یہ غذائی جز بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے بہت اہم ہوتا ہے، جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ پوٹاشیم سے جسم کو مسلز بنانے میں مدد ملتی ہے۔
بانجھ پن سے ممکنہ تحفظ
اس حوالے سے بہت زیادہ تحقیقی کام تو نہیں ہوا مگر چوہوں پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کھجور کھانے سے بانجھ پن کی علامات میں کمی آ سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق روزانہ 3 سے 4 کھجوریں صحت کے لیے مفید ہوتی ہیں اور اس سے زیادہ کھانے سے صحت کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔
مثال کے طور پر زیادہ کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
اسی طرح کھجوروں میں کیلوریز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے تو ان کو زیادہ کھانے سے جسمانی وزن میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔