’’ پتنگ بازی کیخلاف جنگی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں، کیس رجسٹر کافی نہیں، سزا ہونی چاہیے‘‘
Stay tuned with 24 News HD Android App
(راودلشادحسین) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پتنگ بازی کے سدباب کے لئے قانون موجود ہیں مگر پھر بھی لوگ جان سے جارہے ہیں، قانو ن پر عمل درآمد کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے، کیس رجسٹر کرنا کافی نہیں، ملزمان کو سزائیں ہونی چاہیے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلا س ہوا جس میں صوبے میں امن وامان کی عمومی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، سابق سینیٹر پرویز رشید، صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمی زاہد بخاری،معاون خصوصی ذیشان ملک،ایم پی اے ثانیہ عاشق، چیف سیکرٹری، آئی جی، سی سی پی او، ایڈووکیٹ جنرل، کمشنر اور ڈپٹی کمشنربھی موجود تھے جبکہ صوبائی سیکرٹری داخلہ، تمام کمشنرز، آر پی او ز، ڈپٹی کمشنرز، ڈی پی اوز کی ویڈیولنک کے ذریعے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: پراپرٹی پر بھاری ٹیکس عائد، کون لوگ متاثر ہوں گے؟تفصیل سامنے آگئی
آئی جی پنجاب پولیس نے صوبے میں امن وامان کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی، شرکاء نے منشیات کی ترسیل روکنے کے لئے فول پروف میکنزم تیار کرنے پر اتفاق کیا اور تعلیمی اداروں میں منشیات کی آن لائن ترسیل روکنے کا قانونی میکنزم وضع کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے پولیس افسروں کی کارکردگی کا تجزیہ کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی اور کرائم پر ڈیلی اپ ڈیٹ رپورٹ طلب کرتے ہوئے اسلحہ کی سرعام نمائش روکنے کے لئے قانون پر عمل درآمد کےلئے فوری اقدامات کا حکم جاری کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ دھاتی تار بنانے ، بیچنے اور خریدنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائیں، بڑے منشیات فروشوں کے خلاف ناقابل تردید ثبوت کے ساتھ کیس بنائیں جائیں، پنجاب میں کہیں نو گو ایریا بنانے کے اجازت نہیں دیں گے، قانون کی عمل داری یقینی بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا پتنگ بازی کے پے درپے واقعات پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ پتنگ کے تار سےجاں بحق ہونے والے بچے کی وڈیو دیکھ کر دل کانپ گیا، معصوم بچے کی جان جانے سے والدین کی دنیا تباہ ہو گئی، پتنگ بازی کے سدباب کے لئے قانون موجود ہیں مگر پھر بھی لوگ جان سے جارہے ہیں، قانو ن پر عمل درآمد کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے، کیس رجسٹر کرنا کافی نہیں، ملزم کو سزا ہونی چاہیے۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ زیادتی کے واقعات میں کمی آنی چاہیے ، خصوصی اقدامات کیے جائیں، ریپ کے کیس میں ملزم کو سزا دیکر نشان عبرت بنا یا جائے، بچوں اور گھریلو تشدد کے واقعات کیوں نہیں رک رہے؟ انہیں فوری روکا جائے۔