کینیڈا کا پہلی بار عارضی رہائشیوں اور غیر ملکی ورکرز کی تعداد میں کمی کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) کینیڈین حکومت نے پہلی بار غیر ملکی ورک پرمٹ رکھنے والے ورکرز اور عارضی رہائشیوں کی تعداد میں کمی کا فیصلہ کیا ہے.
کینیڈین امیگریشن وزیر مارک ملر نے غیر ملکی ورک پرمٹ رکھنے والے ورکرز اور عارضی رہائشیوں کی تعداد میں کمی کرنے سے متعلق اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں عارضی رہائشیوں کی تعداد میں 5 سے 6.2 فیصد تک کمی کی جائے گی۔
کینیڈا کے وزیر برائے امپلائمنٹ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت غیر ملکی ورکرز کی تعداد میں بھی کمی کررہی ہے جس کے تحت 20 سے 30 فیصد غیر ملکی ورکرز کو کاروبار میں شامل کیا جاسکتا ہے تاہم زرعی سیکٹر پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا میں عارضی رہائش پذیر افراد کی تعداد 2.5 ملین سے تجاوز کرچکی ہے جو کینیڈین آبادی کا 6.2 فیصد ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کینیڈا کے وزیر امیگریشن یہ عندیہ دے چکے تھے کہ 2024 سے ملک میں غیر ملکی ورکرز کے داخلے پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں :اسلام آباد میں پراپرٹی پر بھاری ٹیکس عائد کردیا گیا