اے آررحمان کو دائرہ اسلام میں داخل ہوتے وقت کن مشکلات کا سامنا کرناپڑا؟

Stay tuned with 24 News HD Android App

(ویب ڈیسک)معروف بھارتی فلم ساز نے انکشاف کیاہے کہ نامور موسیقار اے آر رحمان کو دائرہ اسلام میں داخل ہوتے وقت خاندانی دباؤ کا سامنا کیاکرناپڑاتھا۔
بھارت کے شہر چنائی میں پیدا ہونے والے دلیپ کمارجودائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد اے آر رحمان بن گئے نے اپنے موسیقار والد شیکھر کی موت کے کئی برس بعد اسلام قبول کیا تھا جس کے بعد ان کا نام اللہ رکھا رحمان رکھا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عالمی شہرت یافتہ بھارتی موسیقار اے آر رحمان نے 23 سال کی عمر میں اسلام قبول کیا تھا۔
اس حوالے سے بھارتی میڈیا کو 2000 میں دیے گئے انٹرویو میں اے آر رحمان نے بذات خو دبتایا تھا کہ انہوں نے روحانی راستے کی تلاش میں اسلام قبول کیا اور انہیں اس فیصلے سے بے حد سکون ملا۔
حال ہی میں بھارتی فلم ساز راجیو مینن نے اے آر رحمان کے اسلام قبول کرنے کے فیصلے سے متعلق بھارتی میڈیا سے گفتگو میں بتایا ہے کہ ایک ایسا وقت بھی تھا جب اے آر رحمان ہندی نہیں جانتے تھے اس لیے میں ان کا مترجم بن گیا، میں نے ان کی مذہب و عقیدے کی طرف منتقلی کا یہ دور دیکھا،حتیٰ کہ میں نے اے آر رحمان کو ان کے خاندان کے اندر سے بہت زیادہ دباؤ کا سامنا کرتے پایا،خاص طور پران کی بہنوں کی شادیوں کے وقت لیکن موسیقی نےاسے اس طوفان کا مقابلہ کرنے میں مدد کی۔
سینماٹوگرافرنے مزید بتایا کہ اے آر رحمان کے اس مشکل وقت میں موسیقی نے ان کی مدد کی جس کا اعتراف وہ خود بھی کرتے ہیں کہ موسیقی نے اسے بھولنے میں مدد کی۔
یہ بھی پڑھیں:اپنی اور ہیروئن کی عمر میں 31 سال کا فرق: سلمان خان نے کراراجواب دیدیا
اس سے قبل بھارتی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد اے آر رحمان کثیر العقائد پر مبنی گھرانے میں مقیم رہے، اے آر رحمان کی والدہ ہندو مذہب پر عمل کرتی تھیں جبکہ ان کے گھر میں دیگر عقائد کی کتابیں اور تصاویر رکھی ہوتی تھیں۔