قانون میں شادی سے پہلے دلہا کے خون کا ٹیسٹ لازمی شامل ہونا چاہیے، وزیر صحت

Mar 24, 2025 | 21:01:PM
قانون میں شادی سے پہلے دلہا کے خون کا ٹیسٹ لازمی شامل ہونا چاہیے، وزیر صحت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(بابر شہزاد تُرک) وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ قانون میں شادی سے پہلے دلہا کے خون کا ٹیسٹ لازمی شامل ہونا چاہیئے، دلہا کا تھیلیسیمیا ٹیسٹ مثبت آنے پر دلہن کا بھی ٹیسٹ ہونا چاہیئے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا ڈاکٹر مہیش کمار ملانی کی صدارت میں اجلاس ہوا، وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال اور سیکرٹری صحت ندیم محبوب نے اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں پی ایم ڈی سی ترمیمی  بل 2024 پر بحث ہوئی، ترمیمی بل رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز نے پیش کیا تھا، اجلاس میں ایجنڈے پر موجود شادی سے پہلے دلہا دلہن کا خون ٹیسٹ کرانے کے بل پر شرمیلا فاروقی کا اظہار خیال  کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تھیلیسیمیا کی روک تھام کیلئے بل کی منظوری ضروری ہے، وزیر صحت نےقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ شرمیلا فاروقی کے مؤقف سے اتفاق کرتا ہوں، وفاقی حدود میں اس قانون کی اشد ضرورت ہے، وزارت مکمل سپورٹ کرےگی۔ قانون میں شادی سے پہلے دلہا کے خون کا ٹیسٹ لازمی شامل ہونا چاہیے، دلہا کا تھیلیسیمیا ٹیسٹ مثبت آنے پر دلہن کا بھی ٹیسٹ ہونا چاہیئے۔

بعد ازاں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں شادی سے پہلے دلہے دلہن کا تھیلیسیمیا ٹیسٹ لازمی کرانے کے حوالے سے بل پر سیر حاصل بحث کے بعد کمیٹی نے اتفاق کیا کہ جلد بل منظور پونا چاہئیے، اجلاس میں نرسنگ کونسل  کے معاملات ، نرسنگ کونسل کی صدر کی ڈگری سمیت دیگر معاملات پر بات چیت کی گئی۔ وفاقی وزیر سید مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا  کہ اس وقت دنیا بھر میں 25 لاکھ نرسز کی ڈیمانڈ ہے، پاکستان میں بھی 9 لاکھ نرسز کی کمی ہے، ہمیں ہنگامی طور پر نرسنگ کی تعلیم و تربیت پر توجہ دینا ہوگی، انہوں نے نرسنگ کونسل کے حکم امتناعی سمیت تمام معاملات کو نمٹانے کی یقین دہانی کرائی۔

اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے رکن ڈاکٹر امجد نے کہا کہ ایک بڑے نجی اسپتال میں آئی سی یو کی ڈھائی لاکھ فیس لی جاتی ہے، اس معاملے کو آزاد چھوڑ دیا گیا ہے، اُن کا کہنا تھا کہ 4  ماہ پہلے ایک مریض پمز سے نجی اسپتال گیا جسے پیسے نہ ہونے پر نکال دیا گیا، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے 3 بڑے نجی اسپتال رعایتی سرکاری پلاٹ پر تعمیر ہیں لیکن مریضوں کو رعایت نہیں دیتے، اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے زور دیا کہ نجی اسپتالوں میں بھی ویلفئیر کا نظام ہونا چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں:  میو اور جناح کے بعد سروسز ہسپتال میں بھی ادویات کی قلت کا سنگین بحران